جی
گداے شہِ گردوں رکاب ہوں میں
کہ خاکِ درِ بو تراب ہوں میں
میں ایسے عظیم بادشاہ کا غلام ہوں کہ جن کی رکاب آسمان ہے،دوسرا مصرعہ واضع کر رہا ہے اس عظیم بادشاہ کو جس کے در کی خاک ہوں میں. وہ بادشاہ مولا علی ہیں.
خزاں رسیدہ ہوں اے میرے خواجہ پیا
ہو نگاہِ کرم کے سیراب ہوں میں
میں خزاں ذدہ ہوں، مجھ...