محسن نقوی کی ایک غزل محفلین کی نزر،
اتنی مدت بعد ملے ہو
کن سوچوں میں گم پھرتے ہو
اتنے خائف کیوں رہتے ہو
ہر آہٹ سے ڈر جاتے ہو
تیز ہوا نے مجھ سے پوچھا
ریت پہ کیا لکھتے رہتے ہو
کاش کوئی ہم سے بھی پوچھے
رات گئے تک کیوں جاگے ہو
میں دریا سے بھی ڈرتا ہوں
تم دریا سے بھی گہرے ہو
کون سی...
کچھ لوگ ۔۔ میں نہیں تو کوئی بھی نہیں، کے مصداق نوجوان نسل کی اخلاقی اقدار تہس نہس کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ اور یہ رویئے ناقابل تلافی اثرات چھوڑ تے ہوئے ۔۔ ان کے ذہنوں پہ انمٹ نقش ثبت کر جائیں گے۔
اللہ انہیں ہدایت نصیب فرمائے ۔ آمین
ثمینہ راجہ نے اپنی زندگی ہی میں اس ویب سائیٹ پر اپنی ساری شاعری محفوظ کرنے کی کوشش کی ہے۔ ملاحظہ فرما لیں ۔۔۔ اردو لائبریری کے لئے آپ اس اثاثے کو محفوظ کر لیں تو اچھی بات ہے۔
http://saminaraja.co.nr/