تازہ غزل پیش خدمت ہے۔ معائب و محاسن پر ضرور روشنی ڈالیں۔ بہت شکریہ :)
جب تک بجائے اشک کے موتی نہ دیکھ لو
کچھ دیر رو کے ہمدمِ دیرینہ دیکھ لو
اہرام مصر کے ہوں مقابر ہوں چین کے
دل سا کہیں نہ پاؤ گے گنجینہ دیکھ لو
سنتے ہی سنتے گزرے ہوؤں کی کہانیاں
ہم بھی ہوئے ہیں قصۂ پارینہ دیکھ لو
پانی میں عکس...
بالکل صحیح! راوی اس لیے لکھا کیونکہ میرے گھر کے پاس ہی بہتا ہے بلکہ بہنے کی کوشش کرتا ہے۔ آئندہ اس کا خیال رکھوں گا کہ قاری کی معلومات بھی شعر لکھتے وقت ملحوظ رکھوں۔ بہت شکریہ!
درست کہا آپ نے۔ بعض اوقات ایسے مطالب ادا ہوتے ہیں جن تک ابھی فہم کی رسائی نہیں ہوتی۔ اظہار اپنے آپ میں ایک پراسرار عمل ہے۔ بہت خوشی ہوئی کہ آپ کو امانتداری کا اتنا احساس ہے۔ اس احساس کو ہمیشہ زندہ رکھیے۔
چھوٹی سی تازہ غزل۔ رائے دیجیے۔
مراد وجہِ الم ہے کراہتے کیوں ہو؟
جو چاہیے ہی نہیں اُس کو چاہتے کیوں ہو؟
ملاپ قلب کا ہوتا ہے قالبوں کا نہیں
فقط بدن کو بدن سے بیاہتے کیوں ہو؟
منیبؔ ہونٹ بہت خشک ہیں لبِ راوی
اب ایسے صحرا نما سے نباہتے کیوں ہو؟
ناگواری کیسی؟ آپ کا یہ تبصرہ سرآنکھوں پر رکھے جانے لائق ہے۔
آپ نے جو کچھ کہا ہے۔ میں اس سے متفق ہوں۔ اختلاف کی گنجائش نہیں۔ لیکن ایک بات ہے۔ میں ایک ایسے اسلوب اور پیرایہ اظہار کی تلاش میں ہوں کہ جس میں اردو ہندی کے زیادہ سے زیادہ الفاظ کھپائے جا سکیں اور صوتی و معنوی حسن بھی برقرار رہے۔
نیَن کو...
بہت شکریہ، استادِ محترم! نہایت مفید تبصرہ۔ چند گزارشات ہیں۔
1۔ ہمارے یاقوت لب کے آگے جو بولے لعل یمن تو کیسے؟
میری مجال کہاں کہ اپنے ہونٹوں کی تعریف کروں۔ اگر کروں بھی تو کیسا پست مضمون ہوگا۔ یاقوت لب صفتِ ذاتی ہے۔ یعنی ہمارا وہ یاقوت سے ہونٹوں والا محبوب کہ جس کے آگے لعل یمن بول نہیں سکتا۔...
اس لفظ کو میں نے اس کے ہندی تلفظ नयन کے مطابق استعمال کیا ہے۔ یعنی یے پر فتحہ ہے بروزن لگن کرن وغیرہ نہ کہ سکون۔ باقی اردو دانوں پر منحصر ہے ٹھیک جانیں یا غلط۔
بہت مفید تبصرہ! آپ بہت باریک فہم معلوم ہوتے ہیں۔ اپنے تبصروں سے نوازتے رہا کریں۔ ایک بات پوچھنا چاہوں گا۔ بے وزن مصرع میں آپ کا اشارہ نین کے لفظ کی طرف ہے؟
بہت شکریہ، طارق صاحب۔ برسوں پہلے مولانا حالی کے کسی مقالے میں پڑھا تھا کہ اچھی شاعری لکھنے کے لیے تفحص الفاظ بہت ضروری ہے۔ تب سے الفاظ میرے لیے بہت قیمتی ہو گئے ہیں۔ ایک ایک کو سنبھال کے رکھتا ہوں، اور برمحل برتنے کی کوشش کرتا ہوں۔ گنجینہ معنی کا طلسم تو پیدا نہیں کر پاتا، بس کچھ جوڑ توڑ کر لیتا...