سردی پر اداسی :eek: بجائے اداس ہونے کے یہاں پارسل کر دیں۔
اب موسم کا حال سنا دوں ، کل رات کی بارش کی وجہ سے آج موسم کچھ بہتر رہا، اور آج کی رات بھی خاصی خوشگوار گزری
دھوپ کے دشت میں شیشے کی ردائیں دی ہیں
زندگی! تو نے ہمیں کیسی سزائیں دی ہیں
شعلوں جیسی ہی عطا کی ہیں سلگتی بوندیں
آگ برساتی ہوئی ہم کو گھٹائیں دی ہیں
اک دعا گو نے رفاقت کی تسلی دے کر
عمر بھر ہجر میں جلنے کی سزائیں دی ہیں
دل کو بجھنے کا بہانہ کوئی درکار تو تھا
دکھ تو یہ ہے ترے...
کافی دن سےایک گانے کی تلاش میں گُھل رہا ہوں بول کچھ یوں ہیں:
تم چلے آؤ بہاروں کی قسم ، تم چلے آؤ پہاڑوں کی قسم
کسی پاکستانی سنگر نے گایا تھا۔
اگر کسی کے پاس ہو تو عنائت فرما دیں، شکریہ
تیرا غم اپنی جگہ دنیا کے غم اپنی جگہ
پھر بھی اپنے عہد پر قائم ہم اپنی جگہ
کیا کریں یہ دل کسی کی ناصحا سنتا نہیں
آپ نے جو کچھ کہا اے محترم ، اپنی جگہ
ہم موحد ہیں بتوں کے پوجنے والے نہیں
پر خدا لگتی کہیں تو وہ صنم اپنی جگہ
یارِ بے پروا! کبھی ہم نے کوئی شکوہ کیا
ہاں مگر ان ناسپاس...
روشنی بن کہ ستاروں میں رواں رہتے ہیں
جسمِ افلاک میں ہم صورتِ جاں رہتے ہیں
ہیں دل دہر میں ہم صورتِ امید نہاں
مثلِ ایماں رُخِ ہستی پہ عیاں رہتے ہیں
جو نہ ڈھونڈو تو ہمارا کوئی مسکن ہی نہیں
اور دیکھو تو قریبِ رگِ جاں رہتے ہیں
ہر نفس کرتے ہیں اک طرفہ تماشا پیدا
ہم سرِ دار بھی تزئین جہاں...