جمال ِ کم سخن سے ایسا کام کیسے ہو گیا
میں خوگر ِ کلام ، بے کلام کیسے ہو گیا
محبتوں کے سلسلے تمہی پہ کیسے رْک گئے
مسافروں کا اِس گلی قیام کیسے ہو گیا
یہ لخت لخت روشنی تمیں کہاں سے مل گئ
کرن کرن کا رْخ پہ انتظام کیسے ہو گیا
جو خوئے احتیاط پر تمہارا اختیار ہے
تو روئے بے نیاز لالہ فام کیسے ہو گیا...