میری ایک بہت پرانی غزل ۔جیسا کہ بحرو قوافی سے ظاہر ہے۔یہ خدائے سخن کے ایک مصرع کی طرحی غزل ہے۔یہاں محفل میں آمد کا سبب یہی غزل بنی تھی۔
غزل
شعلہ جب جسم و جاں سے اٹھتا ہے
ضبط غم خوردگاں سے اٹھتاہے
شور یہ گلستاں سے اٹھتا ہے
یا یہ قلبِ تپاں سے اٹھتا ہے
ایک موہوم سا یقین تھا وہ
جیسے میرے گماں...