@ طارق شاہ

  1. ب

    بڑا اندھیر ہے ظلمات کے علاوہ بھی ۔۔۔

    بڑا اندھیر ہے ظلمات کے علاوہ بھی۔ حصارِ تیرگی ہے رات کے علاوہ بھی۔ ٭٭٭ کشاں کشاں لئے چلتی ہے کوئی مجبوری۔ ستم ظریفئی حالات کے علاوہ بھی۔ ٭٭٭ تو جیت جاتا کوئی اور چال چل کر بھی۔ میں ہار جاتا کسی مات کے علاوہ بھی۔ ٭٭٭ کہاں کہاں نہیں ملتے ہیں راہ گم کردہ۔ حرم کے اور خرابات کے علاوہ بھی۔ ٭٭٭ نصیبِ...
  2. ب

    بس حال کا پوچھنا غضب تھا ۔۔۔

    شکوہ تو کوئی کیا ہی کب تھا۔ بس حال کا پوچھنا غضب تھا۔ ٭٭٭ کچھ ہم بھی نئے تھے میکدے میں۔ کچھ وہ بھی مزاج کا عجب تھا۔ ٭٭٭ واعظ کے خطاب سے یہ جانا۔ بے جا تھا ذرا بھی جو ادب تھا۔ ٭٭٭ فرصت جو نہ تھی وہاں کسی کو۔ یاں کون سا کوئی جاں بلب تھا۔ ٭٭٭ اک یاد تھی مثلِ ماہِ کامل۔ اور عرصۂِ عمر مثلِ شب تھا۔...
  3. ب

    اللہ ہُو ۔۔۔

    دل اور سحرِ رنگ و خوشبو، اللہ ہُو۔ مٹی اور مٹی کا جادو، اللہ ہُو۔ ------- نس نس میں سو سو چنبیلی کھلتی ہے۔ دھڑکن دھڑکن قولِ باہُو، اللہ ہُو۔ ------- اِس جانب اُس جانب، سب تیرے سجدے۔ وہ محراب ہو، یا پھر ابرو، اللہ ہُو۔ ------- وصل کی ایک لَلَک بھی دل میں اور تُو بھی۔ ایسی پیاس اور دامانِ جُو،...
  4. سیدہ سارا غزل

    قفس ِ رنگ سے نکلےتو کدھر جائیں گے ۔ سیدہ سارا غزل ہاشمی

    قفسِ رنگ سے نکلےتو کدھر جائیں گے ہم پریشانِ نظر اور بکھر جائیں گے ٭ شعلہء وقت سے ہر شمع کو ملتی ہے چمک محفلِ دل کے مقدر بھی سنور جائیں گے ٭ کہیں ملتا ہی نہیں بحرِ جنوں کا ساحل صورتِ موجِ بلا خیز گذر جائیں گے ٭ وحشتیں خاک بسر دل کے بیابانوں میں آج کچھ اپنی سی دیوانے بھی کر جائیں گے ٭ آبلہ پائی...
Top