میں پچھلے ایک گھنٹے سے
بس اسٹاپ کھڑی ہوئی تھی
اور میری نظریں
آتے جاتے ہوئے ہر مرد پر
آتی جاتی ہوئی ہر گاڑی پر ٹِک جاتی تھیں
میں اس انتظار میں تھی
دیکھو۔۔۔۔ کب کوئی آنکھ اشارہ کرے!
سُنوں۔۔۔۔۔ کب کسی گاڑی کا ہارن بجے!
اورمیں سوچ رہی تھی
اگرمیں آج بھی خالی ہاتھ گھر لوٹی تو...