چائے کا ارغوانی دور

  1. محمد تابش صدیقی

    نظم: چائے کا ارغوانی دور ٭ مولانا ظفر علی خان

    چائے کا ارغوانی دور ٭ چائے کا دور چلے، دور چلے، دور چلے جو چلا ہے تو ابھی اور چلے اور چلے چائے کا دور چلے، دور چلے، دور چلے نہ ملے چائے، تو خوننابِ جگر کافی ہے بزم میں دور چلا ہے، تو ابھی اور چلے چائے کا دور چلے، دور چلے، دور چلے دیکھتے دیکھتے پنجاب کا نقشہ بدلا آنکھوں آنکھوں میں زمانہ کے بدل...
Top