ایک مشاہدہ
کبھی کبھی مِری دستک پہ کہیں
چند کلیاں سی ایک چہرے پر ۔ ۔ ۔ ۔
مسکراہٹ کی طرح کھلتی تھیں۔۔۔۔۔
اسکے ہونٹوں کے نرم گوشوں سے
خیر مقدم کے چند لفظوں کی۔ ۔ ۔ ۔
خوشبوئیں چار سو بکھرتی تھیں۔۔۔۔۔۔
جیسے میرے لئیے ہی بکھری ہوں
جیسے میرے ہی من کی باتیں ہوں۔ ۔ ۔ ۔
ان کہی چاہتوں کی باتیں...