ا ردو شاعری

  1. کاشفی

    حبیب جالب کافی ہاؤس - حبیب جالب

    کافی ہاؤس حبیب جالبؔ کافی ہاؤس میں دن بھر بیٹھے، کچھ دُبلے پتلے نقّاد بحث یہی کرتے رہتے ہیں، سُست ادب کی ہے رفتار صرف ادب کے غم میں غلطاں، چلنے پھرنے سے لاچار چہروں سے ظاہر ہوتا ہے جیسے برسوں کے بیمار اُردو ادب میں ڈھائی ہیں شاعر، میرؔ و غالبؔ، آدھا جوشؔ یا اِک آدھ کسی کا مصرعہ، یا...
  2. کاشفی

    اللہ اللہ، یہ حجاب کا رنگ! - جناب محمد جمیل خاں صاحب کوکب شاہجاں پوری

    غزل (جناب محمد جمیل خاں صاحب کوکب شاہجاں پوری) اللہ اللہ، یہ حجاب کا رنگ! روکشِ مہر ہے نقاب کا رنگ اے تری شان یہ نقاب کا رنگ زرد ہوتا ہے آفتاب کا رنگ کس قدر شوخ ہے شباب کا رنگ عرقِ رخ میں ہے شراب کا رنگ لطف کس طرح دے شباب کا رنگ کہ تصّور میں ہے حباب کا رنگ پرتو عارضِ درخشاں...
  3. کاشفی

    مصحفی خاموش ہیں ارسطو و فلاطوں مرے آگے - مصحفی

    غزل (مصحفی) خاموش ہیں ارسطو و فلاطوں مرے آگے دعویٰ نہیں کرتا کوئی موزوں مرے آگے دانش پہ گھمنڈ اپنی جو کرتا ہے بہ شدّت واللہ کہ وہ شخص ہے مجنوں مرے آگے لاتا نہیں خاطر میں سُخن بیہودہ گو کا اعجاز میسحا بھی ہے افسوں مرے آگے میں گوز سمجھتا ہوں سدا اُس کی صدا کو گو بول اُٹھے ادھی کا چوں چوں...
  4. کاشفی

    اصغر گونڈوی عشوؤں کی ہے نہ اس نگہ فتنہ زا کی ہے - اصغر حسین اصغر گونڈوی

    غزل (اصغر حُسین اصغر گونڈوی) عشوؤں کی ہے نہ اس نگہ فتنہ زا کی ہے ساری خطا مرے دلِ شورش ادا کی ہے مستانہ کررہا ہوں رہِ عاشقی کو طے کچھ ابتداء کی ہے نہ خبر انتہا کی ہے کھِلتے ہی پھول باغ میں پژمردہ ہو چلے جنبشِ رگ بہار میں موجِ فنا کی ہے ہم خستگانِ راہ کو راحت کہاں نصیب آواز کاں میں ابھی...
  5. کاشفی

    ہوگئی اک بات ناصح دل کے آجانے کی بات - سید شرف الدین یاس ٹونکی

    غزل (سید شرف الدین یاس ٹونکی) ہوگئی اک بات ناصح دل کے آجانے کی بات کہنے سننے کا ہے کچھ موقع نہ سمجھانے کی بات ہے مری عرضِ تمنّا اُن کے شرمانے کی بات اور شرمانا ہے اُن کا میرے مٹ جانے کی بات بات کیا کرتے مجھے صورت دکھا کر چل دئیے کہہ گئے آنکھوں ہی آنکھوں میں وہ کہہ جانے کی بات...
  6. کاشفی

    جگر ملا کے آنکھ نہ محرومِ ناز رہنے دے - جگر مُراد آبادی

    غزل (جگر مراد آبادی) ملا کے آنکھ نہ محرومِ ناز رہنے دے تجھے قسم جو مجھے پاک باز رہنے دے میں اپنی جان تو قربان کرچکوں تجھ پر یہ چشمِ مست ابھی نیم باز رہنے دے گلے سے تیغِ ادا کو جدا نہ کر قاتل! ابھی یہ منظر راز و نیاز رہنے دے یہ تیرناز ہیں تو شوق سے چلائے جا خیالِ خاطر اہلِ نیاز رہنے دے...
  7. کاشفی

    حسرت موہانی نظر پھر نہ کی اس پہ دل جس کا چھینا - حسرت موہانی

    غزل (حسرت) نظر پھر نہ کی اس پہ دل جس کا چھینا محبت کا یہ بھی ہے کوئی قرینا وہ کیا قدر جانیں دل ِ عاشقاں کی نہ عالم، نہ فاضل، نہ دانا، نہ بینا وہیں سے یہ آنسو رواں ہیں، جو دل میں تمنا کا پوشیدہ ہے اک خزینا یہ کیا قہر ہے ہم پہ یارب کہ بے مے گزر جائے ساون کا یوں ہی مہینا بہار...
  8. کاشفی

    حسرت موہانی چھپ کے اس نے جو خودنمائی کی - حسرت موہانی

    غزل (حسرت) چھپ کے اس نے جو خودنمائی کی انتہا تھی یہ دل ربائی کی مائلِ غمزہ ہے وہ چشمِ سیاہ اب نہیں خیر پارسائی کی دام سے اُس کے چھوٹنا تو کہاں یاں ہوس بھی نہیں رہائی کی ہوکے نادم وہ بیٹھے ہیں خاموش صلح میں شان ہے لڑائی کی اس تغافل شعار سے حسرت ہم میں طاقت نہیں جدائی کی
  9. کاشفی

    اپنی اپنی جنّت - عالیہ تقوی

    اپنی اپنی جنّت (عالیہ تقوی - الہ آباد) شیخ جی بولے ایک لڑکے سے کام اچّھے کرو مرے بچّے دیکھنا ٹی وی، کھیلنا کریکٹ کرلو توبہ بس ان سے اب جھٹ پٹ رکّھو بس روزہ و نماز سے کام تاکہ جنّت میں پھر ملے انعام بولا لڑکا مجھے تو معاف کرو بس یہ جنّت تمہیں مبارک ہو شہد اور دودھ بیر اور انار مجھ کو ان...
  10. کاشفی

    جوش رُوحِ اِستبداد کا فرمان - جوش

    رُوح ِاِستبداد کا فرمان (جوش) ہاں اے مرے ذی ہوش و فسوں کار سپوتو جاگے ہوئے محکوم دماغوں کو سُلا دو تہذیب کے جادو سے ہر اک پیرو جواں کو اپنی روشِ عام کا نقال بنا دو چلتی ہیں جن افکار سے اقوام کی نبضیں ذہنوں میں اُن افکار کی بنیاد ہلادو جو قفل سکھاتا ہے زبانوں کو خموشی وہ قفلِ...
  11. کاشفی

    وہی جو خالق جہاں کا ہے وہی خدا ہے وہی خدا ہے - افتخار راغب

    بسم اللہ الرحمن الرحیم سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم حمد باری تعالٰی (از: افتخار راغب) وہی جو خالق جہاں کا ہے وہی خدا ہے وہی خدا ہے جو روح جسموں میں ڈالتا ہے وہی خدا ہے وہی خدا ہے وہ جس کی حکمت کی سرفرازی، وہ جس کی قدرت کی کارسازی ہر ایک ذرّہ میں رونما ہے وہی خدا ہے وہی خدا...
Top