اایک پودا اور گھاس

  1. فرحت کیانی

    نظم- ایک پودا اور گھاس- اسماعیل میرٹھی

    ایک پودا اور گھاس اتفاقاً ایک پودا اور گھاس باغ میں دونوں کھڑے ہیں پاس پاس گھاس کہتی ہے اسے ، میرے رفیق! کیا انوکھا ہے اس جہاں کا طریق ہے ہماری اور تمہاری ایک ذات ایک قدرت سے ہے دونوں کی حیات مٹی اور پانی ، ہوا اور روشنی واسطے دونوں کے یکساں ہے بنی تجھ پہ لیکن ہے عنایت کی نظر پھینک...
Top