میں اس فاختہ بہت دنوں سے جانتا تها.ایک ٹانگ کٹی ہوئ، کبهی خوش تو کبهی تهوڑی مایوس ، نا کسی سے جهگڑا نا کسی اپنے سے لڑائ ، باقی پرندوں سے الگ تهلگ ، اکثر خاموش تو کبهی کبهی باتیں کرتے کرتے تهکتی بهی نہیں تهی ، اسے دیکه کر میں سوچنے لگتا کہ یہ تنہائ میں کس سے باتیں کرتی ہے ، شاید کسی اپنے کو...
ہے سکوت رو رہا کوچہ ویران بھی
منظر علیل تھے کہ دہلیز سو گئ
اک ﮈھیر سا رہا کونے میں راکھ کا..
با پردہ سا دھواں رہا اورسرمئ سی روشنی
ہے بدن پہ راکھ بھی , کچھ رخ پہ جمی ہوئ
کچھ بل سے رہ گئے , ہےرسی کوئ جلی
آنگن قلیل تھا , یوں دل میں درد کا
نہ ختم وہ ہوا , نہ میں کبھی ہوئ
تیرگی کو جلا بخشی...