ناول مینوفیکچرنگ کمپنی لمیٹڈ
پاکستان ناول مینوفیکچرنگ کمپنی لمیٹڈ ہونہار مصنفین اور یکہ تاز ناشرین کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے کا مسرت سے اعلان کرتی ہے۔ کارخانہ ہذا میں ناول جدید ترین آٹومیٹک مشینوں پر تیار کیے جاتے ہیں اور تیاری کے دوران انہیں ہاتھ سے نہیں چھوا جاتا۔ ناول اسلامی ہو یا جاسوسی،...
چاند کی خاطر ضد نہیں کرتے، اے میرے اچھے انشاء چاند
چاند کو اُترے دیکھا ہم نے، چاند بھی کیسا؟ پورا چاند
انشاء جی ان چاہنے والی، دیکھنے والی آنکھوں نے
ملکوں ملکوں، شہروں شہروں، کیسا کیسا دیکھا چاند
ہر اک چاند کی اپنی دھج تھی، ہر اک چاند کا اپنا روپ
لیکن ایسا روشن روشن، ہنستا باتیں کرتا چاند ؟...
طویل نظم: دیوارِ گریہ
٭
ایک دیوار گریہ بناؤ کہیں
یا وہ دیوار گریہ ہی لاؤ یہیں
اب جو اس پار بیت المقدس میں ہے
تاکہ اس سے لپٹ
اردن و مصر کے، شام کے
ان شہیدوں کو یکبار روئیں
ان کے زخموں کو اشکوں سے دھوئیں
وہ جو غازہ میں لڑ کر
وه جو سینائی کے دشت میں بے اماں
وحشی دشمن کی توپوں کا ایندھن بنے
جن پہ...
اس آباد خرابے میں
ابنِ انشا
کلامِ تازہ اور انتخاب
پیش لفظ
انشا جی کا پہلا مجموعہ کلام چاند نگر تھا جو 1955 میں پہلی بار شائع ہوا۔ یہ اس دور کی بات تھی جب انسان کے قدم چاند پر نہ پہنچے تھے انشا جی یہ اس زندگی کے خاکے ہیں جو میں نے اٹھائیس برس میں بسر کی ہے گرجا کا گھڑیال جو دو بجاتا ہے...
ہم ان سے اگر مل بیٹھے ہیں کیا دوش ہمارا ہوتا ہے
کچھ اپنی جسارت ہوتی ہے کچھ ان کا اشارا ہوتا ہے
کٹنے لگیں راتیں آنکھوں میں دیکھا نہیں پلکوں پر اکثر
یا شامِ غریباں کا جگنو یا صبح کا تارا ہوتا ہے
ہم دل کو لیے ہر دیس پھرے اس جنس کے گاہک مل نہ سکے
اے بنجارو ہم لوگ چلے ہم کو تو خسارا ہوتا ہے...
ہم بنجارے دل والے ہیں
اور پینٹھ میں ڈیرے ڈالے ہیں
تم دھوکا دینے والی ہو؟
ہم دھوکا کھانے والے ہیں
اس میں تو نہیں شرماؤ گی؟
کیا دھوکا دینے آؤگی؟
سب مال نکالو، لے آؤ
اے بستی والو لے آؤ
یہ تن کا جھوٹا جادو بھی
یہ من کی جھوٹی خوشبو بھی
یہ تال بناتے آنسو بھی
یہ جال بچھاتے گیسو بھی
یہ لرزش...
غزل
حالِ دِل جس نے سُنا، گریہ کِیا
ہم نہ روئے، ہا ں تِرا کہنا کِیا
یہ تو اِک بے مہر کا مذکوُرہ ہے!
تم نے جب وعدہ کِیا ، اِیفا کِیا
پھر ، کسی جانِ وفا کی یاد نے!
اشکِ بے مقدُور کو دریا کِیا
تال دو نینوں کے جل تھل ہو گئے
ابر رسا اِک رات بھر برسا کِیا
دِل یہ زخموں کی ہَری کھیتی ہُوئی
کام...
یہ بچہ کس کا بچہ ہے
یہ بچہ کس کا بچہ ہے
یہ بچہ کالا کالا سا
یہ کالا سا مٹیالا سا
یہ بچہ بھوکا بھوکا سا
یہ بچہ سوکھا سوکھا سا
یہ بچہ کس کا بچہ ہے
یہ بچہ کیسا بچہ ہے
جو ریت پہ تنہا بیٹھا ہے
نا اس کے پیٹ میں روٹی ہے
نا اس کے تن پر کپڑا ہے
نا اس کے سر پر ٹوپی ہے
نا اس کے پیر میں جوتا ہے
نا اس کے...
وہ ارمانوں کی اجڑی ہوئی بستی
پھر آج آباد ہوتی جا رہی ہے
جہاں سے کاروان شوق گزرے
نہ جانے کتنی مدت ہو گئی ہے
پلا تھا صحبت اہل حرم میں
میں برسوں سے تبستاں آشنا تھا
بنی لیکن خدا سے نہ بتوں سے
میں دونوں آستانوں سے خفا تھا
مگر کچھ اور ہی عالم ہے اب تو
میں اپنی حیرتوں میں کھو گیا ہوں
مجسم ہو گئے ہیں...
داستان لیلاں چنسیر سے
لیلا۔۔ تو نے کیوں محو کیا ہے انہیں لوح دل سے
حاصل زیست سمجھتے ہیں جو پیارے تجھ کو
اے مرے و سرو کنور! میرے چنسیر راجہ
دل مرا آج بھی رو رو کے پکارے تجھ کو
ان کے زخموں پہ مدھر بولوں کا مرہم رکھنا
اب بھی اپنا جو سمجھتے ہیں بچارے تجھ کو
ان کو خلقت کی نگاہوں نہ رسوا کر نا
واسطہ...
ہو نہ دنیا میں کوئی ہم سا بھی پیاسا لوگو
جی میں آتی ہے کہ پی جائیں یہ دریا لوگو
کتنی اس شہر کے سخیوں کی سُنی تھی باتیں
ہم جو آئے تو کسی نے بھی نہ پوچھا لوگو
اتفاقاً ہی سہی ، پر کوئی در تو کُھلتا
جھلملاتا پسِ چلمن کوئی سایا لوگو
سب کے سب مست رہے اپنے نہاں خانوں میں
کوئی کچھ بات...
ایکسپورٹ امپورٹ
ایک یورپین ایک روز ہماری روحانیت کی تعریف کررہاتھا ہم نے کہا۔اے بھیاہمارے ساتھ سوداطئے کرلے یہ روحانیت توہم سے لے لے، ہم تجھے اپنے صوفی بھی بخشتے ہیں،تصوف کی دولت بھی تیری نذر ہے۔ہمارے ہاں شاعربھی بڑابڑاپڑاہے۔ وہ بھی سپردم بتومایہ خوش را،یہ سب لے کر تواپنی روح کی پاکیزگی...
"یا اللہ
کھانے کو روٹی دے !
پہننے کو کپڑا دے!
رہنے کو مکان دے!
عزت اور آسودگی کی زندگی دے!!
میاں یہ کوئی مانگے کی چیزیں ہیں؟
کچھ اور مانگا کر "
بابا جی آپ کیا مانگتے ہیں ؟
میں ۔۔؟
میں یہ چیزیں نہیں ما نگتا۔
میں تو کہتا ہوں
اللہ میاں ۔۔۔۔ مجھے ایمان دے !
نیک عمل کی توفیق دے !!
" بابا جی ...
(مولوی محبوب عالم نے) اپنے 1900 کے سفرنامے میں برلن کے ٹیکنیکل ہائی اسکول کا ذکر کیا ہے۔ ہم نے بھی جا کر یہ اسکول دیکھا اگرچہ اب یہ یونیورسٹی بن گیا ہے لیکن عمارت وہی پرانی ہے جو مولوی محبوب عالم نے دیکھی تھی۔ ذرا ان کا بیان سنیئے کیسے لٹو ہوئے ان لوگوں پر کہ ہمارے کلاسیکل طرز تعلیم تک کی...
فروگذاشت
درد رسوا نہ تھا زمانے میں
دل کی تنہائیوں میں بستا تھا
حرف ناگفتہ تھا فسانہ دل
ایک دن جو انہیں خیال آیا
پوچھ بیٹھے : " اداس کیوں ہو تم " ؟
" بس یونہی " مسکرا کے میں نے کہا
دیکھتے دیکھتے سر مژگاں
ایک آنسو مگر ڈھلک آیا
عشق نورس تھا- خام کار تھا دل ؛
بات کچھ بھی نہ تھی مگر ہمدم
اب...
سب مایا ہے
سب مایا ہے، سب ڈھلتی پھرتی چھایا ہے
اس عشق میں ہم نے جو کھویا جو پایا ہے
جو تم نے کہا ہے، فیض نے جو فرمایا ہے
سب مایا ہے
ہاں گاہے گاہے دید کی دولت ہاتھ آئی
یا ایک وہ لذت نام ہے جس کا رسوائی
بس اس کے سوا تو جو بھی ثواب کمایا ہے
سب مایا ہے
اک نام تو باقی رہتا ہے، گر جان نہیں
جب دیکھ...
ہاہا میرا پیارا مہدی آیا ، غزلوں کا پشتارہ لایا،ارے میاں بیٹھو ۔شعر و شاعری کاکیا ذکر ہے ، یہاں تو مکان کی فکر ہے۔یہ مکان چار روپے مہینے کا ہر چند کہ ڈھب کا نہ تھا، لیکن اچھا تھا۔شریفوں کا محلہ ہے پہلے مالک نے بیچ دیا، نیا مالک اسے خالی کرانا چاہتاہے۔مدد لگا دی ہے پاڑ باندھ دی ہے اسی دو گزے صحن...
بھارت
تحریر: ابن انشاء
یہ بھارت ہے، گاندھی جی یہیں پیدا ہوئے تھے، لوگ ان کی بڑی عزت کرتے تھے، ان کو مہاتما کہتے تھے، چنانچہ مار کر ان کو یہیں دفن کر دیا اور سمادھی بنا دی، دوسرے ملکوں کے بڑے لوگ آتے ہیں تو اس پر پھول چڑھاتے ہیں، اگر گاندھی جی نہ مرتے یعنی نہ مارے جاتے تو پورے ہندوستان میں...
ہم خوابوں کے بیوپاری تھےپر اس میں ہوا نقصان بڑا
کچھ بخت میں ڈھیروں کالک تھی کچھ غضب کا کال پڑا
ہم راکھ لئے ہیںجھولی میںاور سر پہ ہے ساہوکار کھڑا
جب دھرتی صحرا صحرا تھی ہم دریا دریا روئے تھے
جب ہاتھ کی ریکھائیں چُپ تھیں اور سُرسنگیت میں کھوئے تھے
تب ہم نے جیون کھیتی میں کچھ خواب انوکے بوئے تھے...
یہ بچہ کس کا بچہ ہے
یہ بچہ کالا کالا سا
یہ کالا سا مٹیالا سا
یہ بچہ بھوکا بھوکا سا
یہ بچہ سوکھا سوکھا سا
یہ بچہ کس کا بچہ ہے
یہ بچہ کیسا بچہ ہے
جو ریت پہ تنہا بیٹھا ہے
نا اس کے پیٹ میں روٹی ہے
نا اس کے تن پر کپڑا ہے
نا اس کے سر پر ٹوپی ہے
نا اس کے پیر میں جوتا ہے
نا اس کے پاس...