فروگذاشت
درد رسوا نہ تھا زمانے میں
دل کی تنہائیوں میں بستا تھا
حرف ناگفتہ تھا فسانہ دل
ایک دن جو انہیں خیال آیا
پوچھ بیٹھے : " اداس کیوں ہو تم " ؟
" بس یونہی " مسکرا کے میں نے کہا
دیکھتے دیکھتے سر مژگاں
ایک آنسو مگر ڈھلک آیا
عشق نورس تھا- خام کار تھا دل ؛
بات کچھ بھی نہ تھی مگر ہمدم
اب...
کچھ کہنے کا وقت نہیں یہ ---- کچھ نہ کہو، خاموش رہو
اے لوگو خاموش رہو ----- ہاں اے لوگو ، خاموش رہو
سچ اچھا ، پر اس کے جلو میں ، زہر کا ہے اک پیالا بھی
پاگل ہو ؟ کیوں ناحق کو سقراط بنو ، خاموش رہو
حق اچھا پر اس کے لئے کوئی اور مرے تو اور اچھا
تم بھی کوئی منصور ہو جو سولی پہ چڑھو؟ خاموش...
"اس بستی کے اِک کُوچے میں"
اس بستی کے اِک کُوچے میں، اِک انشاء نام کا دیوانا
اِک نار پہ جان کو ہار گیا، مشہور ہے اس کا افسانہ
اس نار میں ایسا رُوپ نہ تھا، جس رُوپ سے دن کی دُھوپ دبے
اس شہر میں کیا کیا گوری ہے، مہتاب رخِ گلنار لیے
کچھ بات تھی اُس کی باتوں میں، کچھ بھید تھے اُس کے چتون میں...
اب عمر کی نقدی ختم ہوئی
اب ہم کو ادھار کی حاجت ہے
ہے کوئی جو ساھو کار بنے
ہے کوئی جو دیون ہار بنے
کچھ سال مہینے لوگو
پر سود بیاج کے دن لوگو
ہاں اپنی جان کے خزانے سے
ہاں عمر کے توشہ خانے سے
کیا کوئی بھی ساھو کار نہیں
کیا کوئی بھی دیون ہار نہیں
جب نام ادھار کا آیا ہے
کیوں سب نے سر کو جھکایا ہے...
کل چودھویں کی رات تھی۔۔۔۔۔(ابن ان
http://nahiadil.blogspot.com/2005/08/blog-post_28.html
-------------------------------------------------------------------------------------------------
کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تیرا
کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تیرا
کچھ نے کہا...