غ۔۔۔۔۔۔۔زل
افتخاررحمانی (فاخر)
صہبا سمجھ کے اشک کو ہرشام پیتا ہوں
انڈیل کے میں رنج کو ہر شام پیتاہوں
قادر نہیں کہ تجھ کو صدا دوں میں دم بدم
آئینہء ہلال کو ہرشام پیتا ہوں
آواز دے رہا ہے مجھے واعظ شہر
جھٹلا کے اس کے قول کو ہرشام پیتا ہوں
تمثال مے گسار ہے تیری ذات سن
ہونٹوں سے جام ناب کو...