اکبرالہٰ آبادی
زیرِ گیسُو رُوئے روشن جلوہ گر دیکھا کِئے
شانِ حق سے، ایک جا شام وسحر دیکھا کِئے
گُل کو خنداں، بُلبُلوں کو نوحہ گر دیکھا کِئے
باغِ عالم کی دو رنگی عمر بھر دیکھا کِئے
جُنْبشِ ابرو ہی کافی تھی، ہمارے قتل کو !
آپ تو، ناحق سُوئے تیغ وتبر دیکھا کِئے
صبْرکر بیٹھے تھے...
ہلکی پُھلکی شاعری میں گہری وزنی باتیں اکبر الہ آبادی کا ہی خاصہ تھیں۔
ان کی شاعری لطیف اور خوب الفاظ میں کہیں چوٹ، کہیں مشاہدہ کی صورت ہی رہی،
جو اک آگ چڑھی دیگچی کی بھاپ کے طرح فضا میں گرمی اور بُو
بکھیرتی رہی تھی، اور حواسِ خمسہ خُوب رکھنے والوں کو کبھی گراں اور کبھی محبوب تھیں
ہم اگر غور...