اکبرالہٰ آبادی
کہوں کِس سے قصۂ درد وغم، کوئی ہمنشیں ہے نہ یار ہے
جو انیس ہے، تِری یاد ہے، جو شفیق ہے دلِ زار ہے
تو ہزار کرتا لگاوٹیں، میں کبھی نہ آتا فریب میں
مجھے پہلے اِس کی خبر نہ تھی، تِرا دو ہی دن کا یہ پیار ہے
یہ نوِید اَوروں کو جا سُنا، ہم اسیرِ دام ہیں، اے صبا
ہمیں کیا چمن ہے جو رنگ...