ادبی لطیفے

  1. فرخ منظور

    ادبی لوگوں کی بے ادبیاں

    بشکریہ راشد اشرف ناہید اختر نے مشفق خواجہ سے ذکر کیا کہ : احمد فراز اور پروین شاکر کی شاعری کے مطالعے سے ان کے اندر بھی شاعری کا شوق پیدا ہوا ۔ خواجہ صاحب نے جواب دیا : بڑی خوشی کی بات ہے کہ احمد فراز اور پروین شاکر کی شاعری کا کوئی مثبت نتیجہ نکلا ۔ ورنہ اکثر لوگ ان دونوں کے کلام سے متاثر...
  2. ع

    یہ اردو والے ۔

    دہلی میں ہمارے ایک دوست ہیں سردار اوتار سنگھ جج۔ انگریزی کے صحافی ہیں لیکن پنجابی اور اردو میں بھی گہری قدرت رکھتے ہیں ۔ ایسے زندہ دل اور فقرہ بازانسان ہیں کہ جس محفل میں بھی موجود ہوتے ہیں اسے اپنی دلچسپ باتوں کے ذریعہ قہقہہ زار بنا دیتے ہیں ۔ بیس پچیس برس پہلے کافی ہاؤس میں ایک دن انھوں نے ہم...
  3. ع

    شیطان کے ہاتھ تلے ۔

    ایک دفعہ سر سید ، شبلی نعمانی اور مولوی ممتاز علی بیٹھے تھے۔ مختلف موضوعات پر بحث ہورہی تھی ۔ اس دوران سرسید کا ایک کاغذ گم ہوگیا۔ سر سید اسے ڈھونڈنے لگے ۔ اچانک مولانا شبلی کی نظر اس مطلوبہ کاغذ پر پڑی ۔ انہوں نے ازراہ مذاق اس پر ہاتھ رکھ دیا ۔ سرسید نے انھیں ایسا کرتے دیکھ لیا اور اونچی آواز...
  4. خرد اعوان

    بشیر بدر

    راجندر سنگھ بیدی کی باتیں بہت دلجسپ اور بے ساختہ ہوتی تھیں ۔ ایک بار دہلی کی ایک محفل میں بشیر بدر کو کلام سنانے کے لیے بلایا گیا تو بیدی صاحب نے جو میرے برابر بیٹھے تھے ۔ اچانک میرے کان میں کہا ۔ " یار ! ہم نے دربدر ، ملک بدر اور شہر بدر تو سنا تھا یہ بشیر بدر کیا ہوتا ہے ؟" (مجتبیٰ حسین...
  5. شمشاد

    سوغات کیا کیا

    سوغات کیا کیا کسی مشاعرے میں نوح ناروی غزل پڑھ رہے تھے، جس کی زمین تھی " حالات کیا کیا، آفات کیا کیا۔ جب وہ اپنے مخصوص انداز میں اپنے ایک شعر کا یہ مصرعہ اولٰی ارشاد فرما رہے تھے : یہ دل ہے، یہ جگر ہے، یہ کلیجہ تو پنڈت ہری چند اختر جھٹ بول اٹھے : قصائی لایا ہے سوغات کیا کیا
  6. شمشاد

    بھیا، ابھی چلتا ہوں ذرا رائتہ کھا لوں۔

    رائتہ ایک مشاعرے میں دعوت خورد و نوش کا اہتمام تھا ۔ دیگر شعراء تو کھانے سے فارغ ہو کر پنڈال میں پہنچ رہے تھے لیکن اسرار الحق مجاز اور معین احسن جذبی ابھی مصروف تھے۔ منتطمین میں سے ایک نے آ کر جذبی سے چلنے کی درخواست کی۔ جذبی نے کہا : " بھیا، ابھی چلتا ہوں ذرا رائتہ کھا لوں۔" اور مجاز...
  7. محمد وارث

    شاعر اور چور

    کنور مہندر سنگھ بیدی جن دنوں دہلی کے مجسڑیٹ تھے، ان کی عدالت میں چوری کے جرم میں گرفتار کئے گئے ایک نوجوان کو پیش کیا گیا۔ کنور صاحب نے نوجوان کی شکل دیکتھے ہوئے کہا۔ "میں ملزم کو ذاتی طور ہر جانتا ہوں، ہتھکڑیاں کھول دو، یہ بیچارہ تو ایک شاعر ہے، شعر چرانے کے علاوہ کوئی اور چوری کرنا اسکے بس...
  8. محمد وارث

    برہمن، حضرت عیسٰی کا گدھا اور مکہ

    مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کو اپنی بیٹی زیب النساء کیلئے استاد درکار تھا۔ یہ خبر سن کر ایران اور ہندوستان کے مختلف علاقوں سے بیسیوں قادر الکلام شاعر دہلی آگئے کہ شاید قسمت یاوری کرے اور وہ شہزادی کے استاد مقرر کر دیئے جائیں۔ ان ایام میں دہلی میں اس زمانہ کے نامور شاعر برہمن اور میر ناصر علی...
  9. محمد وارث

    پونے تین شاعر

    میر تقی میر سے لکھنو میں کسی نے پوچھا۔ "کیوں حضرت آج کل شاعر کون کون ہے۔" میر صاحب نے کہا۔ "ایک تو سودا ہے اور دوسرا یہ خاکسار، اور پھر کچھ تامل سے بولے، آدھے خواجہ میر درد۔" اس شخص نے کہا، "حضرت، اور میر سوز؟" میر صاحب نے چیں بہ چیں ہو کر کہا۔ "میر سوز بھی شاعر ہیں؟" اس نے کہا۔ "آخر بادشاہ...
  10. محمد وارث

    برجستگیٔ کلام

    مولانا ظفر علی خان اپنے دور کے قادر الکلام شاعر تھے۔ ایک محفل میں مولانا ظفر علی خان اور مولانا ابوالکلام آزاد اکٹھے تشریف فرما تھے۔ مولانا آزاد نے کسی کو پکار کر پینے کیلئے پانی طلب کیا، فورا ہی ایک سفید ریش بزرگ نے بڑی عقیدت سے مولانا کی خدمت میں پانی پیش کیا۔ مولانا آزاد نے پانی کا گلاس ہاتھ...
  11. محمد وارث

    انکساری

    آغا حشر کاشمیری کے شناساؤں میں ایک ایسے مولوی صاحب بھی تھے جنکی فارسی دانی کو ایرانی بھی تسلیم کرتے تھے، لیکن یہ اتفاق تھا کہ مولوی صاحب بیکاری کے ہاتھوں سخت پریشان تھے، اچانک ایک روز آغا صاحب کو پتہ چلا کہ ایک انگریز افسر کو فارسی سیکھنے کیلئے اتالیق درکار ہے۔ آغا صاحب نے بمبئی کے ایک معروف...
  12. محمد وارث

    شریف آدمی

    سعادت حسن منٹو نے کافی لوگوں کے سکیچ لکھے ہیں اور اس سلسلے میں انکی کتاب گنجے فرشتے کافی مشہور ہے۔ جب ان سے احمد ندیم قاسمی کا کیریکٹر سکیچ لکھنے کی فرمائش کی گئی تو وہ اداس ہو کر نہایت بجھے بجھے لہجہ میں کہنے لگے۔ "قاسمی کا سکیچ؟ وہ بھی کوئی آدمی ہے، جتنے صفحے چاہو سیاہ کرلو، لیکن بار بار...
  13. محمد وارث

    موٹر میں کتے

    علامہ اقبال کے ایک دوست سید وحید الدین کے کچھ رشتے دار تھے جنھیں کتے پالنے کا بہت شوق تھا۔ ایک روز وہ لوگ کتوں کے ہمراہ علامہ سے ملنے چلے آئے، وہ لوگ تو اتر کر اندر جا بیٹھے او کتے موٹر کار ہی میں رہے۔ اتنے میں علامہ کی ننھی بچی منیرہ، جس نے موٹر میں کتے دیکھ لیے تھے، دوڑتی ہوئی اندر آئی اور...
  14. محمد وارث

    شیراز، تبریز اور کتے

    ایک روز خواجہ ہمام الدین تبریزی، تبریز کے ایک حمام میں غسل کیلیے گئے تو اتفاقاً وہاں شیخ مصلح الدین سعدی شیرازی بھی موجود تھے۔ خواجہ ہمام نے غسل کی ابتدا کی تو شیخ سعدی نے بوجۂ ادب لوٹے سے انکے سر پر پانی ڈالنا شروع کردیا۔ خواجہ ہمام نے استفسار کیا۔ میاں درویش کہاں سے آ رہے ہو۔ شیخ سعدی نے...
  15. محمد وارث

    غزلوں‌ میں بُو

    غزلوں میں بُو مرزا رفیع سودا اردو کے بڑے نامور شاعر تھے۔ بادشاہ شاہ عالم نے جب انکی شاگردی اختیار کی تو ایک روز سودا سے کہا کہ آپ ایک روز میں کتنی غزلیں کہہ لیتے ہیں۔ سودا نے جواب دیا کہ وہ ایک دن میں دو چار شعر کہہ لیتے ہیں۔ یہ سن کر بادشاہ نے کہا، واہ استادِ محترم، ہم تو پاخانے میں بیٹھے...
Top