افکار بسمل

  1. مزمل شیخ بسمل

    تین اشعار کی آمد.

    کیا زندگی ہے زیست کا کوئی مزا بھی ہے ہم بے حیا ہیں ایسے کیا کوئی جیابھی ہے خود چارہ گر, مریض بھی خود, خود دوا بھی ہے ہر سانس میرا اسکے اسیر رضا بھی ہے بسمل بتوں کو دیکھ کر ایماں قوی ہوا جو حسن بے بہا ہے وہ شان خدا بھی ہے.
Top