افتخار شفیع

  1. مغزل

    رات پھر رات کے سنّاٹے میں وہ جان پڑی ----- افتخار شفیع

    غزل رات پھر رات کے سنّاٹے میں وہ جان پڑی کہ سُنائی نہ دی آواز کوئی کان پڑی تھک گیا خواب کہیں یاد کے صد راہے پر رہ گئی بات کہیں جانبِ نسیان پڑی رہ گیا راہ میں اک ہوش پریشان کھڑا رہ گئی سوچ میں اک حیرتِ حیران پڑی دل تھا آنکھوں میں سو آنکھیں تھیں اُنہی آنکھوں میں تھی زباں سو...
Top