ahmed

  1. محمد بلال اعظم

    فراز وہ تو پتھر پہ بھی گزرے نہ خدا ہونے تک

    وہ تو پتھر پہ بھی گزرے نہ خدا ہونے تک جو سفر میں نے نہ ہونے سے کیا ، ہونے تک زندگی! اس سے زیادہ تو نہیں عمر تری بس کسی دوست کے ملنے سے جدا ہونے تک ایک اِک سانس مری رہن تھی دِلدار کے پاس نقدِ جاں بھی نہ رہا قرض ادا ہونے تک مانگنا اپنے خدا سے بھی ہے دریوزہ گری ہاتھ شل کیوں نہ ہوئے دستِ...
  2. محمد بلال اعظم

    فراز جب ملاقات بے ارادہ تھی

    جب ملاقات بے ارادہ تھی اس میں آسودگی زیادہ تھی نہ توقع نہ انتظار نہ رنج صبحِ ہجراں نہ شامِ وعدہ تھی نہ تکلف نہ احتیاط نہ زعم دوستی کی زبان سادہ تھی جب بھی چاہا کہ گنگناؤں اسے شاعری پیش پا فتادہ تھی لعل سے لب چراغ سی آنکھیں ناک ستواں جبیں کشادہ تھی حدتِ جاں سے رنگ تانبا سا ساغر افروز...
  3. محمد بلال اعظم

    فراز یہ کیا کہ سب سے بیاں دل کی حالتیں کرنی

    باوجود تلاش کے بھی مجھے احمد فراز کی یہ خوبصورت غزل محفل پہ نہیں ملی، لہٰذا حاضر ہے: یہ کیا کہ سب سے بیاں دل کی حالتیں کرنی فرازؔ تجھ کو نہ آئیں محبتیں کرنی یہ قرب کیا ہے کہ تُو سامنے ہے اور ہمیں شمار ابھی سے جدائی کی ساعتیں کرنی کوئی خدا ہو کہ پتھر جسے بھی ہم چاہیں تمام عمر اُسی کی...
  4. محمد بلال اعظم

    فراز آنکھوں میں ستارے تو کئی شام سے اترے

    آنکھوں میں ستارے تو کئی شام سے اترے پر دل کی اداسی نہ در و بام سے اترے کچھ رنگ تو ابھرے تری گل پیرہنی کا کچھ زنگ تو آئینہء ایام سے اترے ہوتے رہے دل لمحہ بہ لمحہ تہہ و بالا وہ زینہ بہ زینہ بڑے آرام سے اترے جب تک ترے قدموں میں فروکش ہیں سبو کش ساقی خطِ بادہ نہ لبِ جام سے اترے بے طمع نوازش بھی...
  5. محمد بلال اعظم

    فراز ترا قرب تھا کہ فراق تھا وہی تیری جلوہ گری رہی

    ترا قرب تھا کہ فراق تھا وہی تیری جلوہ گری رہی کہ جو روشنی ترے جسم کی تھی مرے بدن میں بھری رہی ترے شہر میں چلا تھا جب تو کوئی بھی ساتھ نہ تھا مرے تو میں کس سے محوِ کلام تھا؟ تو یہ کس کی ہمسفری رہی؟ مجھے اپنے آپ پہ مان تھا کہ نہ جب تلک ترا دھیان تھا تو مثال تھی مری آگہی تو کمال بے خبری رہی...
Top