@الف عین، @محمد یعقوب آسی، @محمد خلیل الرحمن

  1. ا

    غزل برائے اصلاح

    موت کے وار سے بچ ہی نہیں پایا کوئی ہاں عدم جا کے تو واپس نہیں لوٹا کوئی میں ہوں آلام و مصائب سے پریشان بہت میں ہوں ہمراہ ترے، کاش کہ کہتا کوئی اب وفادار کہاں مخزنِ اسرار کہاں رازداں اپنا زمانے میں بھی ہوتا کوئی ہجر کےغم میں تڑپتا ہوں میں ایسے جانم جیسے تپتے ہوئے صحرا میں ہو پیاسا کوئی...
  2. سرفرازاحمدسحر

    برائے اصلاح

    اساتذہ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے۔ شادی کے لیے بیٹی کی گھر بیچ رہا ہے دستار بچانے کو وہ سر بیچ رہا ہے احساس نہیں خیر کہ شر بیچ رہا ہے اخبار کا مالک تو خبر بیچ رہا ہے بے کار میں گٹھ خیر کی پھرتا ہوں اٹھائے واعظ ہے کہ منبر سے ہی شر بیچ رہا ہے ملّا نے دعا کی ہے لگائی ہوئی قیمت ملّا بھی...
Top