بحرِ متقارب مثمن سالم
فعولن فعولن فعولن فعولن
---------------------
یہ کِس نے کہا تھا محبّت کرو تم
جو مشکل ہیں راہیں اُنہیں میں پڑو تم
----------------
محبّت کی منزل تو آساں نہیں ہے
جو مشکل ہے گھاٹی نہ اُس پر چڑھو تم
----------------
ہیں اچھے بھی دنیا میں...
اب بھی خواہش وصال رکھتے ہیں
خواب کا ہم خیال رکھتے ہیں
عمر بھر کی یہ ہی کمائی ہے
ہم سخن میں کمال رکھتے ہیں
چاند سورج سے ہوتا ہے روشن
ہم بھی تیرا جمال رکھتے ہیں
چلتے ہو تم جنوب کی جانب
ہم سفر میں شمال رکھتے ہیں
وہ نہیں جانتے جو نازاں ہیں
حسن میں سب زوال رکھتے ہیں
تم پرندے ہو آرزو کے اور...
یہ اشعار اصلاح کے لیے پیش خدمت ہیں۔
1
میں مسلسل کچھ بھی کر نہیں پاتا
میرا تسلسل تجھ پہ سب ہوا قربان
2
فصیل عشق کی اس حد پہ آپہنچا ہوں
مڑ کے اب دیکھوں تو پھسل جاؤنگا
3
کسی کی آہ ہی نکلی ہوگی
زلزلے بے سبب نہیں آتے
4
حسرت وِصالِ یار کی آہوں میں رہ گئ.
دِل کی ہی بات دل کی پناہوں میں رہ گئ.
کیونکر دریچہ قلب کا طاریک ہو گیا؟
لگتا ہے شمع چین کی، راہوں میں رہ گئ.
وہ شورِ برق اور وہ طوفاں کی گھن گرج.
آواز میری دب کے ہواؤں میں رہ گئ.
وجہء جدائ آج بھی نہ میں سمجھ سکا.
جانے تھی کیا کمی جو وفاؤں میں رہ گئ.
میری...
لکهوں جو دل کو جو ہے ثمر میرا
کہے ہے توکہ، یہ ہے ہنر میرا
برائے جاں اسے مانگوں تو کس سے
جسے تم کہتے نہی ، ہے مگر میرا
بے چینی اپنی کہی سماج سے میں نے
بنایا باتوں سے بسمل، ہے جگر میرا
ملے وہ شعلہ جبیں مجهہ سے کبهی
یہ کیسے اس سے کہوں تو، ہے نگر میرا
مانگنے کی اگر مجهے حسرت ہے حسن
کہوں کہ کیا...
محبت کے جھوٹے خداؤں سے کہہ دو
نہیں ڈرتے ایسی سزاؤں سے کہہ دو
چراغِ وفا ہے ابھی بانکپن میں
دکھائیں نہ تندی ہواؤں سے کہہ دو
تمہیں آخرش پسپا ہونا پڑے گا
مقابل نہ آئیں ہواؤں سے کہہ دو
مرے گھر مصائب کی دعوت ہے کل شب
چلی آئیں ساری بلاؤں سے کہہ دو
بلا سے بلائیں میرے گھر جو آئیں
بلا کی بلا ہوں بلاؤں...
کچھ سنو تو بولوں میں
بات یہ پرانی ہے
گرمیوں کے دن تھے وہ
صبح کی گڑی ہو گی
میں اداس بیٹھا تھا
سوچ میں کہیں گم تھا
اپنے ہی خیالوں میں
پھر مجھے اچانک یہ
سانحہ کی خبر ملی
سانحہ بھی ایسا تھا
روح کو مری جس نے
زخم کچھ لگا یا تھا
ماں نہیں مری میری
مر گیا میں تھا شا ید
کچھ سنو تو بولوں میں
بات یہ پرانی...