بنے ہیں مدحت سلطان دو جہاں کیلئے
سخن زباں کیلئے اور زباں دہاں کیلئے
گھر اس کا مورد قرآن و مہبط جبریل
در اس کا کعبہ مقصود انس و جاں کیلئے
وہ شاہ جس کا محب امن و عافیت میں مدام
محبت اس کی حصار حصیں اماں کیلئے
وہ شاہ جس کا عدو جیتے جی جہنم میں
عداوت اس کی عذاب الیم جاں کیلئے
کہیں مقدمہ الجیش...
جنوں کار فرما ہوا چاہتا ہے
قدم دشت پیما ہوا چاہتا ہے
دم گریہ کس کا تصور ہے دل میں
کہ اشک اشک دریا ہوا چاہتا ہے
خط آنے لگے شکوہ آمیز ان کے
ملاپ ان سے گویا ہوا چاہتا ہے
بہت کام لینے تھے جس دل سے ہم کو
وہ صرف تمنا ہوا چاہتا ہے
ابھی لینے پائے نہیں دم جہاں میں
اجل کا تقاضا ہوا چاہتا ہے...
درد اور درد کی، سب کی ہے دوا ایک ہی شخص
یاں ہے جلاد و مسیحا بخدا ایک ہی شخص
حور و غلماں کے لیے لائیں دل آخر کس کا
ہونے دیتا نہیں یاں عہدہ برآ ایک ہی شخص
قافلے گزریں وہاں کیونکہ سلامت واعظ
ہو جہاں راہزن اور راہنما ایک ہی شخص
قیس سا پھر کوئی اٹھا نہ بنی عامرمیں
فخر ہوتا ہے گھرانے کا سدا ایک ہی...
باپ کا ہے جبھی پسر وارِث
ہو ہنر کا بھی اُس کے گر وارِث
گھر ہنر ور کا ناخلف نے لیا
تیرا ہے کون اے ہنر وارث
فاتحہ ہو کہاں سے میّت کی
لے گئے ڈھو کے سیم و زر وارث
ہوں اگر ذوقِ کسب سے آگاہ
کریں میراث سے حذر وارث
خاک و کرمانِ گور و خویش و تبار
ایک میّت اور اس قدَر وارث
واعظو دین کا خدا حافظ...
غزل
کل مدّعی کو آپ پہ کیا کیا گماں رہے
بات اُس کی کاٹتے رہے اور ہم زباں رہے
یارانِ تیز گام نے محمل کو جا لیا
ہم محوِ نالۂ جرسِ کارواں رہے
یا کھینچ لائے دیر سے رندوں کو اہلِ وعظ
یا آپ بھی ملازمِ پیرِ مغاں رہے
وصلِ مدام سے بھی ہماری بجھی نہ پیاس
ڈوبے ہم آبِ خضر میں اور نیم جاں رہے
کَل کی...
علمائے معتزلہ کی ویب سائیٹ
http://www.mutazila.com
اس ویب سائٹ پر کسی نے تمام ان علما کی کتب رکھ دی ہیں جسے وہ صاحب معتزلہ سمجھتے ہیں۔ اس سائیٹ پر جن علما کی کتب رکھی گئی ہیں ان میں قابلِ ذکر نام علامہ ڈاکٹر محمد اقبال، سرسید احمد خان، مولانا حالی، عبیداللہ سندھی، علامہ مشرقی اور ڈاکٹر غلام...
مرثیہ جناب مرزا اسد اللہ خاں مرحوم دہلوی متخلص بہ غالب
از الطاف حسین حالی
کیا کہوں حالِ دردِ پنہانی
وقت کوتاہ و قصہ طولانی
عیشِ دنیا سے ہو گیا دل سرد
دیکھ کر رنگِ عالمِ فانی
کچھ نہیں جز طلسمِ خواب و خیال
گوشۂ فقر و بزمِ سلطانی
ہے سراسر فریبِ وہم و گماں
تاجِ فغفور و تختِ خاقانی
بے حقیقت...
آگے بڑھے نہ قصۂ عشقِ بتاں سے ہم
سب کچھ کہا مگر نہ کھُلے رازداں سے ہم
اب بھاگتے ہیں سایۂ عشقِ بتاں سے ہم
کچھ دل سے ہیں ڈرے ہوئے کچھ آسماں سے ہم
خود رفتگیِ شب کا مزا بھولتا نہیں
آئے ہیں آج آپ میں یارب کہاں سے ہم
دردِ فراق و رشکِ عدو تک گراں نہیں
تنگ آگئے ہیں اپنے دلِ شادماں سے ہم
جنت میں...
نشہ میں مئے عشق کے چور ہیں وہ
صفِ فوجِ مژگاں میں محصور ہیں وہ
غمِ چشم و ابرو میں رنجور ہیں وہ
بہت ہات سے دل کے مجبور ہیں وہ
کریں کیا کہ ہے عشق طینت میں ان کی
حرارت بھری ہے طبعیت میں ان کی
اگر شش جہت میں کوئی دلربا ہے
تو دل ان کا نادیدہ اس پر فدا ہے
اگر خواب میں کچھ نظر آگیا ہے
تو یاد اس کی دن...
کوئي محرم نہيں ملتا جہاں ميں
مجھے کہنا ہے کچھ اپني زبان ميں
قفس ميں جي نہيں لگتا کسي طور
لگا دے آگ کوئي آشياں ميں
کوئي دن بوالہوس بھي شاد ہو ليں
دھرا کيا ہے اشاراتِ نہاں ميں
کہاں انجام آپہنچا وفا کا
گھلا جاتا ہوں اب کے امتحاں ميں
دلِ پر درد سے کچھ کام لوں گا
اگر فرصت ملي مجھ کو جہاں ميں...
مقدمہ شعر و شاعری ۔ مولانا حالی (صفحہ 104 سے 170)
غزل، قصیدہ اور مثنوی
پانچویں، اصنافِ سخن میں سے تین ضروری صنفیں جن کا ہماری شاعری میں زیادہ رواج ہے یعنی غزل، قصیدہ اور مثنوی انکے متعلق چند مشورے دیئے جاتے ہیں۔ سب سے اول ہم غزل کا ذکر کرتے ہیں اور ایک خاص مناسبت کی وجہ سے رباعی اور قطعہ...
عرضِ حال بجنابِ سَرورِ کائنات (ص)
اے خاصہءِ خاصانِ رُسُل وقتِ دُعا ہے
اُمت پہ تِری آ کہ عجب وقت پڑا ہے
جو دین بڑی شان سے نکلا تھا وطن سے
پردیس میں وہ آج غریب الغربا ہے
وہ دین، ہوئی بزمِ جہاں، جس سے چراغاں
آج اُس کی مجالس میں نہ بتّی نہ دیا ہے
جو دین کہ تھا شرک سے عالم کا...
(مولانا الطاف حسین حالی کی نظم “مناجاتِ بیوہ“ مکمل تو نہیں مل سکی مگر ٹکڑوں میں دستیاب ہوئی ہے اگر کوئی اور ساتھی اسے مکمل کرسکیں تو احسان مند رہوں گا: رضوان)
مناجاتِ بیوہ
یادگارِحالی از صالحہ عابد حسین سے اقتباس
مجھے ‘‘مناجاتِ بیوہ‘‘ پڑھ کر حیرت ہوتی ہے کہ حالی باوجود مرد ہونے کے ایسا درد آشنا،...
کوئي محرم نہيں ملتا جہاں ميں
مجھے کہنا ہے کچھ اپني زبان ميں
قفس ميں جي نہيں لگتا کسي طور
لگا دے آگ کوئي آشياں ميں
کوئي دن بوالہوس بھي شاد ہو ليں
دھرا کيا ہے اشارات نہاں ميں
کہيں انجام آپہنچا وفا کا
گھلا جاتا ہوں اب کے امتحاں ميں
نيا ہے ليجئے جب نام اس کا
بہت وسعت ہے ميري داستاں...