اکمل حیدرآبادی

  1. شاعر بدنام

    ریکھائیں | نظم ۔ اکمل حیدرآبادی

    جب تمھاری یاد آئی انگلیوں کو جنبش دی سال ، ماہ اور ہفتے دن ، پہر ، گھڑی لمحے انگلیوں پہ گن ڈالے اور دل کو سمجھایا اتنے سال بیتے ہیں ، اتنے سال باقی ہیں اور پھر تسلی دی اتنے سال بیتیں تو ان سے پھر ملن ہوگا لیکن اب کہاں ممکن اور دل کو بہلانا مٹ گئی ہیں ، گھس گھس کر انگلیوں کی ریکھائیں...
Top