غزل
پت جھڑ کے زمانے ہیں، گم گشتہ ٹھکانے ہیں
ہم ظلم کے ماروں کے، ہر گام فسانے ہیں
کب یاد نہ تم آئے، کس لمحہ نہ ہم روئے
تم تو نہ رہے اپنے، ہم اب بھی دوانے ہیں
کانٹوں پہ چلے آتے، اک بار بلاتے تو
معلوم تو تھا تم کو، ہم کتنے سیانے ہیں
اک ڈوبتی کشتی ہے، تنکے کا سہارا ہے
اب وصل نہیں ممکن، بس...