غزل
تم محبت سے کبھی مجھ کو منانے آتے
ورنہ دو چار نئے زخم لگانے آتے
تم کہ یادوں میں رلانے تو چلے آتے ہو
کاش خوابوں میں سہی، خوب ہنسانے آتے
گر یقیں تجھ پہ نہ ہوتا تو ستمگر ہم کیوں
تیرے کوچے کی طرف جان گنوانے آتے
تم مقدر سے ملے تھے مگر اے جان ِ وفا...
اساتزہ سے ایک معاملے پرمشورہ درکار ہے۔ کیا ایک ہی شعر کے ایک مصرع میں ' تُو' اور دوسرے میں مجبورا ' تم' استعمال کیا جا سکتا ہے؟ ردیف کی وجہ سے مصرعِ ثانی میں 'تُو' استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ شکریہ۔