بن گئے دل کے فسانے کیا کیا
کھل گئے راز نہ جانے کیا کیا
کون تھا میرے علاوہ اس کا
اس نے ڈھونڈے تھے ٹھکانے کیا کیا
رحمت عشق نے بخشے مجھ کو
اس کی یادوں کے خزانے کیا کیا
آج رہ رہ کے مجھے یاد آئے
اس کے انداز پرانے کیا کیا
رقص کرتی ہوئی یادیں ان کی
اور دل گائے ترانے کیا کیا
تیرا انداز نرالا سب سے...
غزل
(امیتا پرسو رام میتا)
ہزاروں منزلیں پھر بھی مری منزل ہے تو ہی تو
محبت کے سفر کا آخری حاصل ہے تو ہی تو
بلا سے کتنے ہی طوفاں اُٹھے بحرِ محبت میں
ہر اک دھڑکن یہ کہتی ہے مرا ساحل ہے تو ہی تو
مجھے معلوم ہے انجام کیا ہوگا محبت کا
مسیحا تو ہی تو ہے اور مرا قاتل ہے تو ہی تو
کیا افشا محبت کو مری...