چاندی کی دیوار نہ توڑی پیار بھرا دل توڑ دیا
اک دھنوان کی بیٹی نے نردھن کا دامن چھوڑ دیا
کل تک جس نے قسمیں کھائیں دکھ میں ساتھ نھانے کی
آج اپنے سکھ کی خاطر ہوگئی ایک بیگانے کی
شہنائیوں کی گونج میں دب کے رہ گئی آہ دیوانے کی
دھنوانوں نے دیوانے کا غم سے رشتہ جوڑ دیا
چاندی کی دیوار نہ توڑی پیار...