غزل
حالِ دِل جس نے سُنا، گریہ کِیا
ہم نہ روئے، ہا ں تِرا کہنا کِیا
یہ تو اِک بے مہر کا مذکوُرہ ہے!
تم نے جب وعدہ کِیا ، اِیفا کِیا
پھر ، کسی جانِ وفا کی یاد نے!
اشکِ بے مقدُور کو دریا کِیا
تال دو نینوں کے جل تھل ہو گئے
ابر رسا اِک رات بھر برسا کِیا
دِل یہ زخموں کی ہَری کھیتی ہُوئی
کام...
ہے ظلم، اُس کو یار کیا ، ہم نے کیا کیا
کیا جبر اختیار کیا، ہم نے کیا کیا
داغوں سے اپنے سینہ سوز، ان کو اے نسیم
یاں رشکِ نوبہار کیا، ہم نے کیا کیا
اُس رشک گل کی خواہشِ بوس و کنار کو
اپنے گلے کا ہار کیا، ہم نے کیا کیا؟
دستِ جنوں سے اپنے گریبانِ صبر کو
اے عشق تار تار کیا، ہم نے کیا کیا
اُس سنگ...
ٹک آنکھ ملاتے ہی کیا کام ہمارا
تِس پہ یہ غضب پوچھتے ہو نام ہمارا
تم نے تو نہیں خیر یہ فرمائیے بارے
پھر کِن نے لیا راحت و آرام ہمارا
میں نے جو کہا آئیے مجھ پاس تو بولے
کیوں کس لیے، کس واسطے ، کیا کام ہمارا
رکھتے ہیں کہیں پاؤں تو پڑتا ہے کہیں اور
ساقی تو ذرا ہاتھ تو لے تھام ہمارا
ٹک دیکھ ادھر...
غزلِ
ابن انشا
ہم ہیں آوارہ سُو بسُو لوگو
جیسے جنگل میں رنگ و بُو لوگو
ساعتِ چند کے مُسافر سے
کوئی دم اور گفتگو لوگو
تھے تمہاری طرح کبھی ہم لوگ
گھر ہمارے بھی تھے کبھو لوگو
ایک منزل سے ہو کے آئے ہیں
ایک منزل ہے رُوبُرو لوگو
وقت ہوتا تو آرزو کرتے
جانے کِس شے کی آرزو لوگو
تاب ہوتی تو جتسجُو...
کیوں نام ہم اس کے بتلائیں
تم اس لڑکی کو دیکھتے ہو
تم اس لڑکی کو جانتے ہو
وہ اجلی گوری؟ نہیں نہیں
وہ مست چکوری نہیں نہیں
وہ جس کا کرتا نیلا ہے؟
وہ جس کا آنچل پیلا ہے؟
وہ جس کی آنکھ پہ چشمہ ہے
وہ جس کے ماتھے ٹیکا ہے
ان سب سے الگ ان سب سے پرے
وہ گھاس پہ نیچے بیلوں کے
کیا گول مٹول سا چہرہ ہے
جو...
اپنے ہمراہ جو آتے ہو ادھر سے پہلے
دشت پڑتا ہے میاں عشق میں گھر سے پہلے
چل دیے اٹھ کے سوئے شہرِ وفا کوئے حبیب
پوچھ لینا تھا کسی خاک بسر سے پہلے
عشق پہلے بھی کیا، ہجر کا غم بھی دیکھا
اتنے تڑپے ہیں نہ گھبرائے نہ ترسے پہلے
جی بہلتا ہی نہیں اب کوئی ساعت، کوئی پل
رات ڈھلتی ہی نہیں چار پہر سے پہلے...
انشاء جی بہت دن بیت چکے
تم تنہا تھے تم تنہا ہو
یہ جوگ بے جوگ تو ٹھیک نہیں
یہ روگ کسی کا اچھا ہو
کبھی پورپ میں کبھی پچھم میں
تم پرواہ ہو تم پچھواہ ہو
جو نگری نگری بھٹکائے ہے
ایسا بھی نہ من میں کانٹا ہو
کیا اور سبھی چونچال یہاں
کیا ایک تمہی یہاں دکھیا ہو
کیا تمہی پر دھوپ کڑی
جب سب پر سکھ کا سایہ...
فیض صاحب از ابنِ انشا
غفران چیچہ وطنی صاحب کہتے ہیں، بڑے لوگوں کے دوستوں اور ہم جلیسوں میں دو طرح کے لوگ ہوتے ہیں، ایک وہ جو اس دوستی اور ہم جلیسی کا اشتہار دے کر خود ہی ناموری حاصل کرتے ہیں، دوسرے میری طرح وہ عجز کے پُتلے جو شہرت سے بھاگتے ہیں۔
فیض صاحب کے متعلق کچھ لکھتے ہوئے مجھے تامل ہوتا...
کل چودھویں کی رات تھی آباد تھاکمرہ ترا
ہوتی رہی دھک دھک دھنا، بجتا رہا طبلہ ترا
شوہر، شناسا، آشنا، ہمسایہ، عاشق، نامہ بر
حاضر تھا تیری بزم میں ہر چاہنے والا ترا
عاشق ہیں جتنے دیدہ ور، تو سب کا منظورِ نظر
نتھا ترا، فجّا ترا، ایرا ترا، غیرا ترا
اک شخص آیا بزم میں، جیسے سپاہی رزم میں
کچھ نے...
غزل
مجھے چھیڑنے کو ساقی نے دیا جو جام اُلٹا
تو کِیا بہک کے میں نے اسے ایک سلام اُلٹا
سحر ایک ماش پھینکا مجھے جو دکھا کے اُن نے
تو اشارا میں نے تاڑا کہ ہے لفظِ شام اُلٹا
یہ بلا دھواں نشہ ہے مجھے اس گھڑی تو ساقی
کہ نظر پڑے ہے سارا در و صحن و بام اُلٹا
بڑھوں اُس گلی سے کیونکر کہ وہاں تو میرے دل...
غزل
مجھے کیوں نہ آوے ساقی نظر آفتاب الٹا
کہ پڑا ہے آج خُم میں قدحِ شراب الٹا
عجب الٹے ملک کے ہیں اجی آپ بھی کہ تُم سے
کبھی بات کی جو سیدھی تو ملا جواب الٹا
چلے تھے حرم کو رہ میں، ہوئے اک صنم کے عاشق
نہ ہوا ثواب حاصل، یہ ملا عذاب الٹا
یہ شب گذشتہ دیکھا کہ وہ خفا سے کچھ ہیں گویا
کہیں حق کرے کہ...
ابنِ انشاؔ کی ایک لا جواب غزل آپ احباب کی بصارتوں کی نذر
ہم رات بہت روئے، بہت آہ و فغاں کی
دل درد سے بوجھل ہو تو پھر نیند کہاں کی
سر زانو پہ رکھے ہوئے کیا سوچ رہی ہو؟
کچھ بات سمجھتی ہو محبت زدگاں کی؟
تم میری طرف دیکھ کے چپ ہو سی گئی تھیں
وہ ساعتِ خوش وقت نشاطِ گزراں کی
اک دن یہ سمجھتے تھے...
غزل
(سید انشا اللہ خان انشا رحمتہ اللہ علیہ)
ہے ظلم، اُس کو یار کیا ، ہم نےکیا کیا؟
کیا جبر اختیار کیا ہم نے، کیا کیا؟
اُس رشک گل کی خواہشِ بوس و کنار کو
اپنے گلے کا ہار کیا، ہم نے کیا کیا؟
دستِ جنوں سے اپنے گریبانِ صبر کو
اے عشق، تار تار کیا، ہم نے کیا کیا؟
رہ رہ کے دل میں ،...
غزل
(سید انشا اللہ خان انشا رحمتہ اللہ)
پھنس گئے عندلیب ہو بیکس
ہائے تنہائی اور کُنجِ قفس
ہاتھا پائی ہوئی کچھ ایسی کہ پھر
اُن کی اُنگلی کی چڑھ گئی جھٹ نس
جبکہ دیکھا کہ چھوڑتا ہی نہیں
تب تو ٹھہری کہ دیں گے بوسہ دس
ایک، دو، تین، چار ، پانچ، چھ ، سات،
آٹھ ، نو ، دس...
غزل
(سید انشاء اللہ خان متخلص بہ انشا)
خیال کیجئے گا، آج کام میں نے کیا
جب اُس نے دی مجھے گالی، سلام میں نے کیا
کہا یہ صبر نے دل سے کہ "لو خدا حافظ"
حقوقِ بندگی اپنا، تمام میں نے کیا
جنوں یہ آپ کی دولت، ہوا حصول مجھے،
کہ ننگ و نام کو چھوڑا ، یہ نام میں نے کیا
مزا یہ دیکھئے گا، شیخ جی...
کلامِ انشاء
تعارف شاعر:
انشاتخلص، میر انشاء اللہ خاں نام، بیٹے ہیں حکیم میر ماشاء اللہ خان کے، مصدر جن کا تخلص تھا۔ عجب شخص خوش اختلاط اور صاحب استعداد ہے۔ سوائے قصیدوں کے مثنویان زبان عربی میں اُنہوں نے نظم کی ہیں، اور ترکی کی غزلیں بھی ان کی خالی کیفیت سے نہیں ہیں۔ زبان فارسی میں صاحب...
انشاانشا اللہ خان انشاانشاء
انشاء اللہ خان انشاء
علیگڑھ اردو کلب
متفرق اشعار
میر انشاء اللہ خاں
کاشفی کی پسندیدہ شاعری
کراچی پاکستان ہندوستان
گلش ہند از میرزا علی لطف
یہ کس نے کہا تم کوچ کرو، باتیں نہ بناؤ انشا جی ۔ سلمان علوی
YouTube - Ye Kiss Ne Kaha Tum Kooch Karo...Jawab e InSha
قتیل شفائی کی یہ مکمل غزل فرخ صاحب پہلے ہی پسندیدہ کلام کے زمرے میں ارسال فرما چکے ہیں۔
لیجیے قبلہ آپ کے حکم سے روگردانی کیونکر ممکن ہے۔
سب مایا ہے
سب مایا ہے، سب ڈھلتی پھرتی چھایا ہے
اس عشق میں ہم نے جو کھویا جو پایا ہے
جو تم نے کہا ہے، فیض نے جو فرمایا ہے
سب مایا ہے
ہاں گاہے گاہے دید کی دولت ہاتھ آئی
یا ایک وہ لذت نام ہے جس کا رسوائی
بس اس کے سوا تو جو بھی ثواب کمایا ہے
سب مایا ہے
اک نام تو باقی رہتا ہے، گر جان نہیں
جب دیکھ...
جس شخص نے کہ اپنے نخوت کے بل کو توڑا
راہِ خدا میں اس نے گویا جبل کو توڑا
اپنا دلِ شگفتہ تالاب کا کنول تھا
افسوس تو نے ظالم! ایسے کنول کو توڑا
تھا ساعتِ فرنگی - دل چپ جو ہو رہا ہے
کیا جانئے کہ کس نے ہے اس کی کل کو توڑا
دارا و جم نے تجھ سے کیا کیا شکست پائی
اے چرخ! تو نے کس کس اہلِ...
شعلے بھڑک رہے ہیں یوں اپنے تن کے اندر
دوں لگ رہی ہو جیسے گرمی میں بن کے اندر
جو چاہو تم- سو کہہ لو- چپ چاپ ہیں ہم ایسے
گویا زباں نہیں ہے اپنے دہن کے اندر
ق
گل سے زیادہ نازک جو دلبرانِ رعنا
ہیں بیکی میں شبنم کے پیراہن کے اندر
ہے مجکو یہ تعجب سووینگے پانوں پھیلا کر
یہ رنگ گورے گورے...