دلِ ستم زدہ بے تابیوں نے لُوٹ لیا
ہمارے قبلہ کو وہابیوں نے لوٹ لیا
کہانی ایک سنائی جو ہیر رانجھا کی
تو اہلِ درد کو پنجابیوں نے لوٹ لیا
یہ موجِ لالۂ خود رو نسیم سے بولی
کہ کوہ و دشت کو سیرابیوں نے لوٹ لیا
صبا، قبیلۂ لیلیٰ میں اُڑ گئی یہ خبر
کہ ناقۂ نجد اعرابیوں نے لوٹ لیا
کسی طرح سے نہیں نیند...
غزلِ
انشا اللہ خاں انشا
چشم و ادا و غمزہ، شوخی و ناز، پانچوں
دُشمن ہیں میرے جی کے، بندہ نواز! پانچوں
کیا رنگِ زرد و گریہ ، کیا ضعف و درد و افغاں
افشا کریں ہیں مِل کر میرا یہ راز، پانچوں
نارِ فراق سے ہے، جوں شمع، دِل کو ہر شب
احراق و داغ و گریہ ، سوز و گداز، پانچوں
دیکھا ہے جب سے تجھ کو،...
غزل
(سید انشا اللہ خان انشا رحمتہ اللہ)
جھوٹا نکلا قرار تیرا
اب کس کو ہے اعتبار تیرا
دل میں سو لاکھ چٹکیاں لیں
دیکھا بس ہم نے پیار تیرا
دم ناک میں آرہا ہے اپنے
تھا رات یہ انتظار تیرا
کر جبر جہاں تلک تو چاہے
میرا کیا اختیار تیرا
لپٹوں ہوں گلے سے آپ اپنے
سمجھوں ہوں کہ ہے کنار تیرا...