انتخاب

  1. منہاج علی

    پسندیدہ اشعار از غزلیاتِ احسان دانشؔ

    یہ کون ہنس کے صحنِ چمن سے گزر گیا اب تک ہیں پھول چاک گریباں کیے ہوئے زنجیر کی صدا تھی نہ مَوجِ شمیمِ زلف یہ کیا طِلسم ’ اُن کے مِرے ‘ فاصلے میں تھا خِضر مشہور ہو اِلیاس بنے پھرتے ہو کب سے ہم گُم ہیں، ہمارا تو پتہ دو ہم کو شورشِ عشق میں ہے حُسن برابر کا شریک سوچ کر جرمِ تمنّا کی سزا دو ہم کو...
  2. محمد فہد

    شکر اور شکر کی فضیلت

    شکر ایک عزیز مقام ہے ۔اس کا درجہ انتہائی بلند ہے ۔یہ بندے کی ان صفات میں سے ایک ہے جو باعث نجات بھی ہیں اوراخروی اجر کا موجب بھی ۔نعمت کی قدر شناسی کو شکر کہتے ہیں ۔یہ قدر شناسی تین طریقوں سے ہوسکتی ہے ،دل سے ،زبان سے اور اعضاء،جوارح سے یعنی دل میں اسکی قدر شناسی کا جذبہ ہو،زبان سے اسکی افادیت...
  3. نیرنگ خیال

    پوچھتے کیا ہو دل کی حالت کا؟ (عرفان ستار)

    پوچھتے کیا ہو دل کی حالت کا؟ درد ہے، درد بھی قیامت کا یار، نشتر تو سب کے ہاتھ میں ہے کوئی ماہر بھی ہے جراحت کا؟ اک نظر کیا اٹھی، کہ اس دل پر آج تک بوجھ ہے مروّت کا دل نے کیا سوچ کر کیا آخر فیصلہ عقل کی حمایت کا کوئی مجھ سے مکالمہ بھی کرے میں بھی کردار ہوں حکایت کا آپ سے نبھ نہیں رہی اِس کی؟...
  4. فرقان احمد

    میری پسند!

    "یہاں فرقان احمد اپنے پسندیدہ گیتوں اور نغموں کا انتخاب پیش فرمائیں گے۔" ویسے زیادہ تر تو غزلیں ہی ہوں گی ۔۔۔! لیجیے، پہلی غزل پیش خدمت ہے! دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے!
  5. ل

    سوشل میڈیا ، دعوت ِ اسلامی سے انتخاب

    حضرت سیِّدُنامحمد بن زَکَریا غَلابی علیہ رحمۃُ اللّٰہِ الہادی فرماتے ہیں : میں ایک رات حضرت سیِّدُناابن عائشہ رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہکے پاس حاضر ہوا ہم نمازِمغرب کے بعد مسجد سے نکلے ، اچانک نشے میں مدہوش ایک نوجوان آپ کے راستے میں آیا جو ایک عورت کو ہاتھ سے پکڑ کر اپنی طرف کھینچ رہا تھا ،...
  6. محمد اجمل خان

    اور لائف انجوائے کریں

    ابھی تو دو چار سالانجوائے کرنا ہے۔ اسکے یہ کہتے ہی میں اپنی میں ماضی میں کھو گیا۔ برسوں پہلے کی بات ہے، اپنے ایک دوست کو شادی نہ کرنے پر چھیڑتے ہوئے اسی طرح کی باتیں سننے کو ملتی تھی۔ ’’ یار اسٹیبلش تو ہولینے دو ‘‘ ۔۔۔۔۔ پھر شادی کی سوچیں گے۔ اور میں ان سے بحث کرتا رہا کہ ’’ اسٹیبلش ہونے ‘‘ سے...
  7. محمد فہد

    جو تھکے تھکے سے تھے حوصلے وہ شباب بن کے مچل گئے (شاعر لکھنوی)

    جو تھکے تھکے سے تھے حوصلے وہ شباب بن کے مچل گئے وہ نظر نظر سے گلے ملے تو بجھے چراغ بھی جل گئے یہ شکست- دید کی کروٹیں بھی بڑی لطیف و جمیل تھیں میں نظر جھکا کے تڑپ گیا، وہ نظر بچا کے نکل گئے نہ خزاں میں ہے کوئی تیرگی نہ بہار میں کوئی روشنی یہ نظر نظر کے چراغ ہیں کہیں بجھ گئے کہیں جل گئے جو...
  8. لاریب مرزا

    جون ایلیا گِلے سے باز آیا جا رہا ہے

    گِلے سے باز آیا جا رہا ہے سو پیہم گنگنایا جا رہا ہے نہیں مطلب کسی پہ طنز کرنا ہنسی میں مسکرایا جا رہا ہے وہاں اب میں کہاں! اب تو وہاں سے مرا سامان لایا جا رہا ہے عجب ہے ایک حالت سی ہوا میں ہمیں جیسے گنوایا جا رہا ہے اب اس کا نام بھی کب یاد ہو گا جسے ہر دَم بُھلایا جا رہا ہے چراغ اس طرح روشن...
  9. لاریب مرزا

    ساحر ہراس

    تیرے ہونٹوں پہ تبسم کی وہ ہلکی سی لکیر میرے تخیل میں رہ رہ کے جھلک اٹھتی ہے یوں اچانک ترے عارض کا خیال آتا ہے جیسے ظلمت میں کوئی شمع بھڑک اٹھتی ہے تیرے پیراہنِ رنگیں کی جنوں خیز مہک خواب بن بن کے مرے ذہن میں لہراتی ہے رات کی سرد خموشی میں ہر اک جھونکے سے ترے انفاس، ترے جسم کی آنچ آتی ہے میں...
  10. لاریب مرزا

    گلزار رُخصت از گلزار

    جیسے جھنّا کے چٹخ جائے کسی ساز کا تار جیسے ریشم کی کسی ڈور سے انگلی کٹ جائے ایسے اِک ضرب سی پڑتی ہے کہیں سینے میں کھینچ کر توڑنی پڑ جاتی ہے جب تجھ سے نظر تیرے جانے کی گھڑی ، سخت گھڑی ہے جاناں!!
  11. محب علوی

    احمد ندیم قاسمی ریت سے بت نہ بنا اے مرے اچھے فنکار

    ریت سے بت نہ بنا اے میرے اچھے فنکار اک لمحہ کو ٹھہر میں تجھے پتھر لادوں میں تیرے سامنے انبار لگادوں لیکن کون سے رنگ کا پتھر تیرے کام آئے گا سرخ پتھر جسے دل کہتی ہے بے دل دنیا یا وہ پتھرائی ہوئی آنکھ کا نیل پتھر جس میں صدیوں کے تحیر کے پڑے ہوں ڈورے کیا تجھے روح کے پتھر کی ضرورت ہوگی...
  12. محمداحمد

    غزل - زہے نصیب! بہ رنگِ دوا دیے تو نے ۔ سرور عالم راز

    سرور عالم راز صاحب، اردو شاعری کے اساتذہ میں سے ہیں۔ آج اُن کی یہ غزل ایک جگہ دیکھنے کا اتفاق ہوا تو خیال آیا کہ محفل کے دوستوں کے حضور پیش کی جائے۔ غزل زہے نصیب! بہ رنگِ دوا دیے تو نے جو درد بھی دیے ، حد سے سوا دیے تو نے نیاز و ناز کے جھگڑے مٹا دیے تو نے وہ رازِ عاشقی پیارے سکھا دیے تو نے...
  13. محمداحمد

    غزل - سخن میں حسن کی خوشبو اتار، پھول بنا ۔ ممتاز گورمانی

    غزل سخن میں حسن کی خوشبو اتار، پھول بنا ہنر گنوا نہ مرے دستکار، پھول بنا . نجانے کب ہو تری حاضری وہاں اے دوست یہاں شمار نہ کر بے شمار، پھول بنا فقط جبیں پہ ریاکاریوں کے پھول نہ کاڑھ زمینِ دل پہ تہجد گزار، پھول بنا میں اس کی سنتا نہیں تھا، سو خالی ہاتھ آیا وہ مجھ سے کہتا رہا بار بار، پھول بنا...
  14. محمداحمد

    کھڑکی ۔ اسد محمد خان

    کھڑکی اسد محمد خان دوسروں کو بہادری کا سبق دینے والوں پر بھی کبھی ایسا وقت آ جاتا ہے ۔ ایک کھڑکی کی کہانی جس کے پار بحران کے ایک لمحے کا حل تھا۔ افسانہ نگار، ڈرامہ نگار، شاعر اور کہانی کار اسد محمد خان کی کہانی ۔جسے صرف وہی لکھ سکتے تھے۔ آپ کے اعلٰی ذوق کی نذر: میں نے پہلی بار اسے...
  15. ش زاد

    فراز رقص میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔احمد فراز (عشقِ جنوں پیشہ سے)

    کل شب ہوئی کسی سے مُلاقات رقص میں وہ کب تھی زندگی تھی مرے ساتھ رقص میں اک دوسرے کو تھامے ہوئے بے سبب نہ تھے محسوس کی ہے گردشِ حالات رقص میں اُس کے بدن کی آنچ مرے دل تک آگئی آوارہ ہو رہے تھے مرے ہاتھ رقص میں وہ ایڑیوں پہ مثلِ زمیں گھومتی رہی سات آسماں تھے رقص کناں ساتھ رقص میں...
  16. ش زاد

    بہت پیارے دوست "دانیال طریر" کی کتاب "آدھی آتما" سے کچھ محفل کے لئے

    پہلے سفر کے واسطے صحرا دیا مُجھے پھر خود سراب بن گیا دھوکہ دیا مُجھے کس باڑ میں لپیٹ دیا میری روح کو کوشش نے بھی چھڑانے کی زخما دیا مُجھے میں چاند بن کے سوچتا رہتا ہوں ساری رات کالے گگن پہ کس لئے لٹکا دیا مُجھے میں نے اُٹھا کے طاق سے دے مارا خاک پر آنکھیں دکھا رہا تھا یہ جلتا دیا...
  17. فاتح

    عبیداللہ علیم سچا جھوٹ - عبید اللہ علیم

    سچا جھوٹ میں بھی جھوٹا، تم بھی جھوٹے آؤ چلو تنہا ہو جائیں کون مریض اور کون مسیحا اس دکھ سے چھٹکارا پائیں آنکھیں اپنی، خواب بھی اپنے اپنے خواب کسے دکھلائیں اپنی اپنی روحوں میں سب اپنے اپنے کوڑھ سجائیں اپنے اپنے کاندھوں پر سب اپنی اپنی لاش اٹھائیں بیٹھ کے اپنے اپنے گھر میں اپنا اپنا...
  18. حیدرآبادی

    "آنند نرائن ملا" کا منتخب کلام

    آنند نرائن ملا سرِ محشر یہی پوچھوں گا خدا سے پہلے تو نے روکا بھی تھا مجرم کو خطا سے پہلے اشک آنکھوں میں ہیں ہونٹوں پہ بُکا سے پہلے قافلہ غم کا چلا بانگِ درا سے پہلے اُڑ گیا جیسے یکایک میرے شانوں پر سے وہ جو اک بوجھ تھا تسلیمِ خطا سے پہلے ہاں یہاں دل جو کسی کا ہے...
  19. خرم شہزاد خرم

    ساحر تنگ آچکے ہیں کشمکش زندگی سے ہم (انتخاب کلامِ ساحر لدھیانوی)

    تنگ آچکے ہیں کشمکش زندگی سے ہم ٹھکرا نہ دیں جہاں کو کہیں بے دلی سے ہم
Top