انور اقبال

  1. زیک

    اے خدا تو ہمیں آئس کریم والے سے لے دے آئس کریم آ کر

    اے خدا تو ہمیں آئس کریم والے سے لے بادبان کھلنے لگے پھر کشتیاں سفر پر روانہ ہوئیں دروازوں پہ دستک ہوئی دھند میں بدلتے موسموں کی خوف جاگا اندھے سفر کا دیواروں پہ تصویریں سجائی گئیں انکی جو کل تک درمیان تھے ہمارے مگر اب فقط نقش دیوار ہیں وہ مگر اے خدا بندگی فقط خوف کا سلسلہ تو نہیں...
Top