غزل
جوہر کانپوری
پرندوں کے لبوں پر بھی تلاوت جاگ جاتی ہے
سحر ہوتے ہی شاخوں پر عبادت جاگ جاتی ہے
مقرر وقت کوئی بھی نہیں اس کی نوازش کا
اسے جب بھی پکارو اسکی رحمت جاگ جاتی ہے
الگ ہی ٹھیک ہیں ہم ورنہ اب تو ساتھ رہنے پر
سگے بھائی کے سینے میں بھی نفرت جاگ جاتی ہے
ہمیں جس وقت...