السلام علیکم!
خودی کی خلوتوں میں گُم رہا مَیں
خدا کے سامنے گویا نہ تھا مَیں
نہ دیکھا آنکھ اٹھا کر جلوۂ دوست
قیامت میں تماشا بن گیا مَیں
احباب سےملتمس ہوں علامہ اقبالؒ کےاس قطعےکی تشریح کیلئے
یا چُناں کُن یا چُنیں
(ترجمہ از محمد خلیل الرحمٰن)
یا مسلمانوں سے کہہ دے ، جاں ہتھیلی پر نہ لیں
ڈال دے یا مردہ تن میں تازہ جانِ آفریں
یا چُناں کُن یا چُنیں
یا برہمن سے ترشوا اِک نیا اب تو خدا
یا تو ہوجا سینہء زنار میں خلوت گزیں
یا چُناں کُن یا چُنیں
یا نیا آدم بنا، ابلیس سے کمتر ہو جو
یا...
پر ندے کی فر یاد
علامہ اقبال
بچو ں کے لیے
آتا ہے یاد مجھ کو گزُرا ہُوا زمانا
وہ باغ کی بہاریں، وہ سب کا چہچہانا
آزادیاں کہاں، وہ اب اپنے گھونسلے کی
اپنی خوشی سے آنا، اپنی خوشی سے جانا
لگتی ہے چوٹ دل پر ، آتا ہے یاد جس دم
شبنم کے آنسوؤں پر کلیوں کا مُسکرانا
وہ پیاری پیاری صُورت ، وہ...
ماں کا خواب
علامہ اقبال
(ماخو ذ)
بچوں کے لیے
میں سوئی جو اِک شب تو دیکھا یہ خواب
بڑھا اور جس سے مِرا اِضطراب
یہ دیکھا، کہ میں جا رہی ہوں کہیں
اندھیرا ہے اور راہ مِلتی نہیں
لرزتا تھا ڈر سے مِرا بال بال
قدم کا تھا دہشت سے اُٹھنا محال
جو کچھ حوصلہ پا کے آگے بڑھی
تو دیکھا قطار ایک...
ایک گائے اور بکری
علامہ اقبال
(ماخُوذ )
بچوں کے لیے
اِک چراگہ ہری بھری تھی کہیں
تھی سراپا بہار جس کی زمیں
کیا سماں اُس بہار کا ہو بیاں
ہر طرف صاف ندّیاں تھیں رواں
تھے اناروں کے بے شُماردرخت
اور پیپل کے سایہ دار درخت
ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں آتی تھیں
طائروں کی صدائیں آتی تھیں
کِسی ندی...
ایک مکڑا اور مکھی
علامہ اقبال
(ماخوذ )
بچوں کے لیے
اِک دن کسی مکھی سے یہ کہنے لگا مکڑا
اِس راہ سے ہوتا ہے گزر روز تمھارا
لیکن مری کٹیا کی نہ جاگی کبھی قسمت
بُھولے سے کبھی تم نے یہاں پاؤں نہ رکھا
غیروں سے نہ ملیے تو کوئی بات نہیں ہے!
اپنوں سے مگر چاہیے یوں کِھنچ کے نہ رہنا
آؤ جو مرے...
ہمد ر د ی
علامہ اقبال
( ماخوذ از ولیم کُوپر )
بچوں کے لیے
ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہا
بُلبُل تھا کوئی اُداس بیٹھا
کہتا تھا کہ، رات سر پہ آئی
اُڑنے چگنے میں دن گزارا
پُہنچُوں کِس طرح آشیاں تک
ہر چیز پہ چھا گیا اندھیرا
سُن کر بُلبُل کی آہ و زاری
جگنو کوئی پاس ہی سے بولا
حاضر ہُوں، مدد...
ایک پہا ڑ اور گلہری
علامہ اقبال
(ماخوذ از ایمرسن)
(بچوں کے لیے)
کوئی پہاڑ یہ کہتا تھا اِک گلہری سے
تجھے ہو شرم تو پانی میں جا کے ڈوب مرے
ذرا سی چیز ہے ، اس پر غرور ، کیا کہنا
یہ عقل اور یہ سمجھ ، یہ شعور ، کیا کہنا!
خُدا کی شان ہے ناچیز، چیز بن بیٹھیں
جو بے شعُور ہوں یوں باتمیز بن...