ہمدردی
محمد خلیل الرحمٰن
کرسی پہ کسی پارک کی تنہا
لڑکا تھا کوئی اُداس بیٹھا
’’کہتا تھا کہ رات سر پہ آئی‘‘
کونے کھدروں میں دِن گزارا
پہنچوں کِس طرح اب مکاں تک
’’ہر چیز پر چھا گیا اندھیرا‘‘
سن کے لڑکے کی آہ و زاری
ڈاکو کوئی پاس ہی سے بولا
’’حاضر ہوں مدد کو میں تمہاری‘‘
ڈاکو ہوں اگرچہ...