غزل
مولانا اقبال سہیل
طبیعت دشت سے بھی مائلِ رَم ہوتی جاتی ہے
مِری وحشت ترقّی پر ہے یا کم ہوتی جاتی ہے
تپِ غم سے سکّت ہی کیا رہی تھی دیدہ و دل میں
کہ وہ بھی صرفِ کاوش ہائے پیہَم ہوتی جاتی ہے
رگ وپے میں اُترتا جارہا ہے سوزِ غم، لیکن
وہ کہتے ہیں سِتم کی آنچ مدّھم ہوتی جاتی ہے...
غزل
مولانا اقبال سہیل
اصرار نہیں لیکن، سُنئے تو سُنانا ہے
اک دکھ کی کہانی ہے، اک غم کا فسانہ ہے
لے دے کے محبت کا اتنا ہی فسانہ ہے
اک اشکِ سحرگاہی، اک آہِ شبانہ ہے
دل وقفِ تلاطم ہے اور لب پہ ترانہ ہے
موجوں کے ترنّم میں میرا ہی فسانہ ہے
میں تیری حکایت ہوں تو میرا فسانہ ہے
جس نے مجھے...