اسرارِ خودی لکھتے وقت رفتہ رفتہ اقبالؒ کو یہ احساس ہونے لگا تھا کہ مثنوی وہ از خود نہیں لکھ رہے بلکہ انہیں اس کو لکھنے کی ہدایت ہوئی ہے. مہاراجہ کرشن پرشاد کے نام اپنے خط محررہ ١٤ اپریل ١٩١٦ء میں تحریر کرتے ہیں؛
"یہ مثنوی جس کا نام اسرارِ خودی ہے، ایک مقصد سامنے رکھ کر لی گئی ہے. میری فطرت کا...
رگ تاک منتظر ہے تری بارش کرم کی
کہ عجم کے مے کدوں میں نہ رہی مے مغانہ
اس شعر میں موجود لفظ ''مے مغانہ'' میری سمجھ سے بالاتر ہے اہل علم احباب سے مدد کی درخواست ہے۔شکریہ!
اقبال ؒ پہ ہم کیا کہیں گے، کہ بساط ہی کیا ہے۔سرِ دست تو یہ منظوم ترجمہ دیکھیے علامہؒ کی معروف کاوش "حدی......نغمہ ساربانِ حجاز" کا..........موسیقیت سے لبریز، رواں اور شستہ پنجابی محاورے میں محمد یعقوب آسی صاحب نے سماں باندھ دیا ہے۔ بیسیوں بار پڑھ چکا ہوں اور جی ہے کہ بھرتا نہیں۔
اصل فارسی متن...
ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی نظریات
٭ ڈاکٹر محمد حسین مُشاہدؔ رضوی
ڈاکٹر اقبالؔ (۱۸۷۶ئ/۱۹۳۸ئ)عالمِ اسلام کے عالی دماغ مفکر،فلسفی اور دانش ور شاعر و ادیب گزرے ہیں۔ آپ نے اُمتِ مسلمہ کا ذہن اپنی شاعری کے حوالے سے قرآن کی طرف موڑنے کی سعیِ بلیغ فرمائی ہے۔اقبالؔ دلِ دردمند رکھتے تھے ،مسلمانوں...
گشت قوت در جہاں دلدادہ کارِ ثواب
کُشت بہرِ امنِ عالم لاغراں را بے حساب
انقلاب!
انقلاب! اے انقلاب!
بادہ را در طشت دارند اندریں عہدِ جدید
یافتند اندر صراحی جائے خود نقل و کباب
انقلاب!
انقلاب! اے انقلاب!
قائداں مسرور و خوش در خلوتِ عیش و نشاط
لیک پیشِ خلق می آیند باچشمِ پُرآب
انقلاب!
انقلاب! اے...
ایک کتاب کا تعارف
"نوائے فردا"
از محمد ایوب
(ڈپٹی سیکرٹری وزارت مالیات ۔ حکومت پاکستان)
طبع اول جون 1956
نوائے فردا کے دیباچہ میں ڈاکٹر محمد رفیع الدین رقمطراز ہیں :
بخوانندہ کتاب
زبور عجم:
می شَوَد پردۂ چشمِ پرِ کاہے گاہے
دیدہ ام ہر دو جہاں را بنگاہے گاہے
نوائے فردا:
تیرہ آید بہ نظر...
در راہ نخوابند چناں قافلہ راں خیز
طوفانِ بلا می رسدت ، پیش ازاں خیز
تاجائے اماں ہمنفساں را برساں ، خیز
اے حوصلہ افزائے دلِ راہرواں خیز
از خوابِ گراں ، خوابِ گراں خوابِ گراں خیز
از خوابِ گراں خیز!
تا ذوقِ تو خو کردہ آرام و سکوں شد
حال تو چو بیمار بسے زار و زبوں شد
محروم رگ جانِ تو از گرمی خوں...
اے مسلماں یا بروں نہ پائے خود را از حرم
یا قیامے در حدودِ آں بہ صدقِ دل گزیں
یا چناں کن یا چنیں!
یا بکن از تیشہ تفریق خود را ریز ریز
یا بشو با ہمدماں وابستہ حبل المتین
یا چناں کن یا چنیں!
یا بیا موز از فرنگ افسوں طرازی ہائے عقل
جاگزیں کن یا بہ دل بارِ دگر اسرارِ دیں
یا چناں کن یا چنیں!
یا...
پیام مشرق ،جامع تعارف:
پیام مشرق , علامہ اقبال کا تیسرا فارسی مجموعہ کلام ہے۔ یہ پہلی بار1923ع میں شائع ہوا۔ اس کی اہمیت کے پیش نظر، اب تک اس کے بیسیوں ایڈیشن اشاعت پذیر ہو چکے ہیں۔ اس میں علامہ اقبال کا تحریر کردہ مفصل اردو دیباچہ بھی شامل ہے
سبب تالیف:
پیام مشرق کے دیباچے میں علامہ اقبال...
اس دھاگے پر علامہ اقبال کا منتخب کلام پیش کرنے کا ارادہ ہے، دیگر ساتھی بھی اس میں حصہ لے سکتے ہیں:
یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہر یک دانہ
یک رنگی و آزادی اے ہمت مردانہ!
یا سنجر و طغرل کا آئین جہاں گیری
یا مرد قلندر کے انداز ملوکانہ!
یا حیرت فارابی یا تاب و تب رومی
یا فکر حکیمانہ یا جذب...
اقبال اور مغربی تہذیب
مغربی تہذیب سے مراد وہ تہذیب ہے جو گذشتہ چا ر سو سالوں کے دوران یورپ میں اُبھری اس کا آغاز سولہویں صدی عیسوی میں اُس وقت سے ہوتا ہے جب مشرقی یورپ پر ترکوں نے قبضہ کیا ۔ یونانی اور لاطینی علوم کے ماہر وہاں سے نکل بھاگے اور مغربی یورپ میں پھیل گئے یورپ جو اس سے قبل جہالت...
درہم ودینارِ من
اندک وبسیار من
دولتِ بیدار من
ناقہ سیار من
آہوئے تاتار من
تیز ترک گام زن منزل ما دور نیست
دلکش و زیباستی
شاہد رعناستی
روکش حوراستی
غیرت لیلی استی
دختر صحرا ستی
تیز ترک گام زن منزل ما دور نیست
در تپش آفتاب
غوطہ انی در سراب
ہم بہ شب ماہتاب
تندروی چوں شہاب
چشم تو...