ڈاکٹر دعاگو

  1. فرحت کیانی

    ڈاکٹر دعاگو۔۔۔ ص 116-125

    ڈاکٹر دعاگو ص 116-125 “بشرطیکہ وہ عورتیں ہوں۔“ جولیا نے چبھتے ہوئے لہجے میں کہا۔ “آخر یہ ہے کون بدتمیز۔“ مارتھا نے عمران سے پوچھا۔ “اور تم مجھے بتاؤ۔“ جولیا نے بھی عمران کو مخاطب کیا، “کہ یہ خوش جمال کتیا کس نسل سے تعلق رکھتی ہے۔“ “شٹ اپ۔“ مارتھا روہانسی ہو کر چیخی۔ جولیا اچھل کر کھڑی...
  2. فرحت کیانی

    ڈاکٹر دعاگو۔۔۔ ص106-115

    ڈاکٹر دعاگو ص 106-115 “اچھا وہیں ٹھہرو۔ میں کسی کو بھیج رہا ہوں۔“ “لیکن یہاں ایک سب انسپکٹر صاحب میری گرفتاری پر مصر ہیں۔“ “ریسیور دو اسے۔“ عمران نے سعادت مندانہ انداز میں ریسیور انسپکٹر کو تھما دیا۔ انسپکٹر برا سا منہ بنائے سنتا رہا اور جی اچھا۔۔۔۔ بہت بہتر جناب کی گردن جاری رہی پھر...
  3. فرحت کیانی

    ڈکٹر دعاگو۔۔۔۔ص 96-105

    ڈاکٹر دعاگو ص 96-105 عمران نے سلسلہ منقطع کر دیا۔ لیکن خواب گاہ میں دوسرے فون کی گھنٹی بج رہی تھی۔ جھپٹ کر وہاں پہنچا۔ ریسیور اٹھایا۔ دوسری طرف سے کوئی عورت اس کا نام لے رہی تھی۔ “ہاں۔ ہاں۔ آپ کون ہیں؟“ عمران نے پوچھا “مارتھا۔ ڈاکٹر کی سیکرٹری۔“ دوسری طرف سے آواز آئی، “میں سول ہسپتال...
  4. فرحت کیانی

    ڈاکٹر دعاگو 86-95

    ڈاکٹر دعاگو ص 86-95 “کیا قصہ ہے بھئی۔“ فیاض ریشہ خطمی ہوا جا رہا تھا اور عمران سوچ رہا تھا کہ فیاض جولیا سے پہلے بھی کبھی مل چکا ہے یا نہیں۔ اسے تاؤ آ رہا تھا جولیا کو آخر فیاض کی موجودگی ہی میں چڑھ دوڑنے کیا کیا ضرورت تھی۔ “قصہ بےتصویر ہے۔ اس لئے تمہیں کوئی دلچسپی نہ ہونی چاہئے۔“...
  5. فرحت کیانی

    ڈاکٹر دعاگو ۔۔۔۔ص 65-75

    ڈاکٹر دعاگو ص 65-75 “شکریہ جناب!“ “بہتر ہے کہ تم لوگ عمران کی حفاظت میک اپ میں رہ کر کیا کرو۔“ “بہت مناسب ہے جناب!“ “سب کو مطلع کردو۔“ “بہتر جناب۔!“ عمران نے سلسلہ منقطع کر دیا۔ ابھی فون کے پاس سے ہٹا بھی نہیں تھا کہ پھر گھنٹی بجی۔ عمران نے ریسیور اٹھا لیا۔ دوسری طرف جولیا تھی اور...
Top