غزل
لمحہ لمحہ سلگتی ہوئی زندگی کی مسلسل قیامت میں ہیں!
ہم ازل سے چمکتی ہوئی خواہشوں کی طلسمی حراست میں ہیں
اس کے کہنے کا مفہوم یہ ہے کہ یہ زندگی آخرت کا عکس ہے
اب ہمیں سوچنا ہے کہ ہم لوگ دوزخ میں ہیں یا کہ جنت میں ہیں
تجھ سے بچھڑے تو آغوشِ مادر میں، پھر پانووں پر، پھر سفر در سفر
دیکھ...