ڈاکٹر فریاد آزر

  1. ا

    صدیوں کا بن باس لکھے گی اب کے برس بھی - ڈاکٹر فریاد آزر

    صدیوں کا بن باس لکھے گی اب کے برس بھی تنہائی اتہاس لکھے گی اب کے برس بھی اب کے برس بھی جھوٹ ہمارا پیٹ بھرے گا سچائی افلاس لکھے گی اب کے برس بھی اب کے برس بھی دنیا چھینی جائے گی ہم سے مجبوری سنیاس لکھے گی اب کے برس بھی آس کے سورج کو لمحہ لمحہ ڈھونڈیں گے اور تاریکی یاس لکھے گی اب کے...
  2. کاشفی

    کلام کرتا تھا میں اُس سے دعا کے لہجے میں - ڈاکٹر فریاد آزر

    غزل کلام کرتا تھا میں اُس سے دعا کے لہجے میں مگر وہ بول پڑا تھا خدا کے لہجے میں زمین پھر اسی مرکز پہ جلد آجائے ندائے "کُن" میں سنوں ابتدا کے لہجے میں پرندے لوہے کے، کنکر بموں کے پھینکتے ہیں عذاب ہم پہ ہے کیوں ابرہہ کے لہجے میں قدم ادھر ہی اٹھے جارہے ہیں جس جانب سموم بول رہی ہے...
Top