غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی
وحشت عشق بھی ہے چاک لبادہ بھی نہیں
بھول جانے کا تجھے کوئی ارادہ بھی نہیں
مرحبا کہتا ہوں میں لگتا ہے جب تیر کوئی
دل میں گو زخم نمائی کا ارادہ بھی نہیں
میں ترے کوچے میں سنگسار ہوا ہوں جاناں
اور تو ہے کہ سر بام ستادہ بھی نہیں
درد سہتا رہوں میں اور نہ اف تک بھی کروں
سچ کہوں...