ڈاکٹر علامہ محمد اقبال

  1. مغزل

    اقبال نہ ہو طغیانِ مشتاقی تو ” میں “ رہتا نہیں باقی ۔۔۔۔۔۔ علامہ محمد اقبال

    غزل نہ ہو طغیانِ مشتاقی تو ” میں “ رہتا نہیں باقی کہ میری زندگی کیا ہے، یہی طغیانِ مشتاقی مجھے فطرت ، نوا پر، پے بہ پے مجبور کرتی ہے ابھی محفل میں ہے شاید کوئی دردآشنا ، باقی وہ آتش آج بھی تیرا نشیمن پھونک سکتی ہے طلب صادق نہ ہو تیری ، تو پھر کیا شکوہِ ساقی نہ کر ، افرنگ کا اندازہ اس کی...
Top