آج یہ کون مرے شہر کا رستہ بھُولا
دیکھ کر جس کو مرا قلب دھڑکنا بھُولا
میں ہی مبہوت نہیں حسنِ فسوں گر کی قسم
جس نے دیکھا اسے پلکوں کو جھپکنا بھُولا
بھولتا کیسے مرا دل مری جاں کا مالک
کون حاکم ہے کہ جو اپنی رعایا بھُولا
بھولپن میں کیا اظہارِ محبت اس نے
کتنا بھولا ہے، مرا بزم میں ہونا بھُولا...
عکس اس کا کہ مرا حرفِ دعا ہے، کیا ہے؟
گرد میرے جو معطر سی فضا ہے، کیا ہے؟
کیوں ہے یہ رزقِ سخن اس کے رہینِ منت
وہ مرا رب ہے نہ رازق نہ خدا ہے، کیا ہے؟
اس کی آنکھوں سے ہویدا ہیں فسانے کیسے
وہ جو ہاتھوں کی لکیروں میں لکھا ہے، کیا ہے
چاند چہرے پہ تغافل کے یہ بادل کیوں ہیں؟
کوئی رنجش ہے؟...
قریہ ءِ جاں پہ کیوں لشکرِ ہجر کا خوف طاری کروں
وقفِ تعبیرِ خوابِ وصالِ صنم زیست ساری کروں
کوئی دعویٰ نہیں اس ہنر میں مجھے، ہاں اگر تُو ملے
دستِ لب سے ترے جسم کی لوح پر دستکاری کروں
دیکھنا عکسِ جاناں زِ چشمِ تخیل برائے حیات
نعمتِ خاص ہے، آبشارِ تشکر کو جاری کروں
رشکِ مہتاب اپنی جبینِ...
اک عکسِ لا وجود سے لپٹا ہوا ہوں میں
جیسا مجھے نہ ہونا تھا ویسا ہوا ہوں میں
میرے درختِ جسم کو خوفِ خزاں نہیں
اُس معجزاتی ہونٹ کا چوما ہوا ہوں میں
پورے کیے ہیں پیار کے سارے لوازمات
اب کُن کے انتظار میں بیٹھا ہوا ہوں میں
خود کو تمہارے بعد سمیٹا کچھ اس طرح
لگتا نہیں کہیں سے بھی ٹوٹا ہوا ہوں...
ایک کے بعد نئی ایک کہانی کھلتی
شکر یہ ہے نہ کھلی گر وہ جوانی کھلتی
سب کو ہوتی نہیں محسوس مہکتی مسکان
ہر کسی پر تو نہیں رات کی رانی کھلتی
ثبت انعام سب اس کے ہیں جگر پر میرے
غیر پر کیسے بھلا اس کی نشانی کھلتی
تُو مری نرم مزاجی کی بلائیں لیتا
دوست تجھ پر جو مری شعلہ فشانی کھلتی
وہ سزا مجھ کو...
اشعارِ رند
رند تخلص، سید محمد خان
تعارف:
رند تخلص، سید محمد خان خلف نواب سراج الدولہ غیاث الدین محمد خان نیشاپوری ، باشندہء فیض آباد ، مقیم لکھنؤ، شاگرد خواجہ حیدر علی آتش ۔ شعر صاف و عاشقانہ اچھا کہتے تھے۔ ان کے اشعار اراکینِ محفل کی نظر ہیں۔
ٹوٹے بت ، مسجد بنی، مسمار بُت خانہ ہوا
جب تو...