غزل
(احمد ندیم قاسمی)
بیٹھا ہوں تشنگی کو چھپائے نگاہ میں
ساقی کے آستانہء عالم پناہ میں
پھر عرش و فرش میں ہے قیامت مچی ہوئی
پھر جنبشیں ہیں یار کی نیچی نگاہ میں
پروردگار میری "صبوحی" کو دیکھ کر
کیوںآگ لگ گئی ہے تیرے مہر و ماہ میں
ہر ذرّے پر ہے میری جبیں اب جھکی ہوئی
دیکھا تھا نقشِ پائے صنم...