چلے جو مخالف کوئی میرے ہمراہ
تو احباب میرے کہیں مجھ کو شتّاہ
سنو میرے احباب اک بات میری
مناسب ہے مل کر چلیں جب ہو یکراہ
یہ طعنہ زنی تم جو کرتے ہو مجھ پر
تمہارے لیے کب بنا ہوں میں سرواہ
بہت غم سہے شب کی تاریکیوں میں
اُمید سحر میں ہے جینے کی اُتساہ
بہت ہیں زمانے کے غم میرے در پے
وہ چنچل بھی اب...