تازہ ترین
بے سبب کب تری عداوت تھی
میری ہر بات میں حقیقت تھی
ایک انگلی سے مجھ پہ تہمت تھی
باقی چاروں سے تجھ پہ لعنت تھی
بانس پر نہ چڑھا سکا کوئی
آئینہ دیکھنا جو عادت تھی
جس کو عزت جتا رہا تھا تُو
وہ خوشامد ہی تیری ذلت تھی
چاپلوسی کا خوب ماہر تھا
جس سے مجھ کو بہت کراہت تھی
دعوٰی کاتب کو شاعری کا...