مے تُمہاری دی ہُوئی، مے کش تُمہارا، جام بھی
میں تُمہیں بُھولُوں گا مت رکھنا خیالِ خام بھی
شاعری سے پیٹ پُوجا ہو کبھی دیکھا نہیں
شعر کہنا ٹِھیک ہے لیکِن کرو کُچھ کام بھی
بُھول بیٹھا ہوں تُمہیں پر بر سبیلِ تذکرہ
نام ہونٹوں پر مچلتا تھا ابھی کل شام بھی
اپنے بچّوں کے لیئے آرام کی تھی کھوج یُوں...