اردوشاعری

  1. کاشفی

    مانگی ہے جان آپ نے ایمان لیجئے - عبدالرفیق

    غزل (عبدالرفیق - علیگڑھ) مانگی ہے جان آپ نے ایمان لیجئے اب تو خدا کے واسطے پہچان لیجئے دار و رسن کا کس لئے احسان لیجئے لطف و کرم سے آپ مری جان لیجئے مایوسیوں سے فرحت ارمان لیجئے مجبوریوں سے صورت امکان لیجئے مجھ کو نجات دیجئے میری تڑپ سے آپ لیکن تڑپ حیات ہے یہ جان لیجئے آواز ہے جرس کی...
  2. کاشفی

    آنکھوں میں اشک بھر کے مجھ سے نظر ملا کے - علی جواد زیدی

    غزل (علی جواد زیدی - لکھنؤ ، انڈیا) آنکھوں میں اشک بھر کے مجھ سے نظر ملا کے نیچی نگاہ اٹھی فتنے نئے جگا کے میں راگ چھیڑتا ہوں ایمائے حسن پا کے دیکھو تو میری جانب اک بار مسکرا کے دنیائے مصلحت کے یہ بند کیا تھمیں گے بڑھ جائے گا زمانہ طوفاں نئے اٹھا کے جب چھیڑتی ہیں ان کو گمنام آرزوئیں وہ...
  3. صابرہ امین

    سچ سنیں ان میں حوصلہ ہی نہیں

    محترم اساتذہ الف عین ، ظہیراحمدظہیر محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی السلام علیکم، آپ سب کی خدمت میں ایک غزل حاضر ہے ۔ آپ سے اصلاح کی درخواست ہے۔ سچ سنیں ان میں حوصلہ ہی نہیں بات کرنے کو کچھ بچا ہی نہیں دل کے دینے پہ ہم ہوئے رسوا دل کے لینے کی کچھ سزا ہی...
  4. کاشفی

    روز خوابوں میں آ کے چل دوں گا - آلوک شریواستو

    غزل (آلوک شریواستو) روز خوابوں میں آ کے چل دوں گا تیری نیندوں میں یوں خلل دوں گا میں نئی شام کی علامت ہوں خاک سورج کے منہ پہ مل دوں گا اب نیا پیرہن ضروری ہے یہ بدن شام تک بدل دوں گا اپنا احساس چھوڑ جاؤں گا تیری تنہائی لے کے چل دوں گا تم مجھے روز چٹھیاں لکھنا میں تمہیں روز اک غزل دوں گا
  5. سردار محمد نعیم

    بے وفائی سے وفاؤں کا صلہ مت دینا

    بے وفائی سے وفاؤں کا صلہ مت دینا بد دعا دینے سے اچھا ہے دعا مت دینا تہمتیں آپ کے دامن سے لپٹ سکتی ہیں آگ جب سلگی ہوئی ہو تو ہوا مت دینا گل کھلا سکتا ہے آوارہ خیالی کا سفر ذہن حساس کو خوشبو کا پتا مت دینا جن سے منسوب ہے تاریخ رواداری کی آندھیو ایسے درختوں کو گرا مت دینا جو مکاں لمس...
  6. ا

    پھر کچھ اک دل کو بے قراری ہے

    پھر کچھ اک دل کو بے قراری ہے سینہ جویائے زخم کاری ہے پھر جگر کھودنے لگا ناخن آمد فصل لالہ کاری ہے قبلۂ مقصد نگاہ نیاز پھر وہی پردۂ عماری ہے چشم دلال جنس رسوائی دل خریدار ذوق خواری ہے وہی صد رنگ نالہ فرسائی وہی صد گونہ اشک باری ہے دل ہوائے خرام ناز سے پھر محشرستان بیقراری ہے...
  7. طارق شاہ

    احسن اللہ خان بیاؔں :::::: کیا بے طرح ہُوئی تِری دُوری میں شام آج :::::: Ahsan ullah KhaN bayaaN

    غزلِ احسن اللہ خان بیاؔں ۔ کیا بے طرح ہُوئی تِری دُوری میں شام آج مرنے کے پھر نہیں، نہ ہُوئے جو تمام آج تُو بزم سے اُٹھا، کہ ہُوئی تلخ مے کشی ! میں سچ کہوُں، شراب کو سمجھا حَرام آج غم جس کے پاس ہے، وہ فلاطُوں سے کم نہیں جمشید ہے وہ جس کو میسّر ہے جام آج اُس زُلف میں ہو گر، سَرِ مُو...
  8. فہد اشرف

    نظیر بہاریں جاڑے کی۔ نظیر اکبرآبادی

    جاڑے کی بہاریں جب ماہ اگھن کا ڈھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی اور ہنس ہنس پوس سنبھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی دن جلدی جلدی چلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی اور پالا برف پگھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی چلا غم ٹھونک اچھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی تن ٹھوکر مار پچھاڑا ہو اور دل سے ہوتی ہو کشتی...
  9. فہد اشرف

    جوہر صدیقی: ہم ہیں بے راہ تو کیا راہ نما تم بھی نہیں

    ہم ہیں بے راہ تو کیا راہنما تم بھی نہیں قافلے کے لئے پیغام درا تم بھی نہیں جن پہ تھا صحن گلستاں میں چراغاں کا مدار ان خزاں سوز چراغوں کی ضیا تم بھی نہیں تم ہمیں خار گلستاں ہی سمجھ لو لیکن عندلیبوں کی دعاؤں کا صلہ تم بھی نہیں حق ہمارا نہ سہی نظم چمن میں لیکن آشیانے کے مقدر کے خدا تم بھی...
  10. طارق شاہ

    اختر شیرانی ::::: جو بَہاروں میں نِہاں رنگِ خزاں دیکھتے ہیں ::::: Akhtar Shirani

    غزل جو بَہاروں میں نِہاں رنگِ خزاں دیکھتے ہیں دیدۂ دل سے، وہی سیرِ جہاں دیکھتے ہیں ایک پردہ ہے غموں کا، جسے کہتے ہیں خوشی! ہم تبسّم میں نہاں، اشکِ رواں دیکھتے ہیں دیکھتے دیکھتے، کیا رنگ جہاں نے بدلے دیدۂ اشک سے، نیرنگِ جہاں دیکھتے ہیں رات ہی رات کی مہماں تھی بہارِ رنگیں پھر وہی صبح، وہی...
  11. طارق شاہ

    فانی شوکت علی خاں فانی بدایونی :::: لب منزلِ فُغاں ہے، نہ پہلوُ مکانِ داغ ::::: Fani Badayuni

    غزلِ لب منزلِ فُغاں ہے، نہ پہلوُ مکانِ داغ دِل ره گیا ہے نام کو باقی نشانِ داغ اے عِشق! خاکِ دِل پہ ذرا مشقِ فِتنہ کر پیدا کر اِس زمِیں سے کوئی آسمانِ داغ دِل کُچھ نہ تها تمھاری نظر نے بنا دِیا دُنیائے درد، عالَمِ حسرت، جہانِ داغ پہلے اجَل کو رُخصتِ تلقینِ صبْر دے پهر آخری نِگاہ سے...
  12. طارق شاہ

    فانی شوکت علی خاں فانی بدایونی :::: ہوش ہستی سے تو بیگانہ بنایا ہوتا ::::: Fani Badayuni

    غزلِ فانی بدایونی ہوش ہستی سے تو بیگانہ بنایا ہوتا کاش تُو نے مجھے دِیوانہ بنایا ہوتا دِل میں اِک شمْع سی جلتی نظر آتی ہے مجھے آ کے اِس شمْع کو پروانہ بنایا ہوتا تیرے سجدوں میں نہیں شانِ محبّت زاہد سر کو خاکِ دَرِ جانانہ بنایا ہوتا دِل تِری یاد میں آباد ہے اب تک، ورنہ غم نے کب کا...
  13. کاشفی

    اقدار کا کسی کو یہاں پاس بھی نہیں - ڈاکٹر جاوید جمیل

    غزل از ڈاکٹر جاوید جمیل اقدار کا کسی کو یہاں پاس بھی نہیں اور پاس کی تو چھوڑیے، احساس بھی نہیں احساس بار بار کے حملوں سے مر گیا کیا آس کی ہو صبح، شبِ یاس بھی نہیں اس بزمِ بے نیاز کی کیا قدر دل میں ہو میرے وجود کا جسے احساس بھی نہیں دریا بھی آس پاس ہے اور بحر بھی قریب افسوس یہ کسی کو یہاں...
  14. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  15. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  16. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  17. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  18. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  19. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  20. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

Top